کشمیر گلوبل کونسل کو جموں کشمیر کے تمام حصوں میں نمائندہ ادارہ بنانے کے عزم

نیویارک (پ ر) کشمیر گلوبل کونسل کا صدر فاروق صدیقی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں کشمیر گلوبل کونسل کوجموں کشمیر کے تمام حصوں میں ایک نمائندہ ادارہ بنانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان، بھارت اور چین سے تعاون کی اپیل کی گئی ہے۔ کشمیر گلوبل کونسل کے صدر فاروق صدیقی نے الطاف قادری کو سینیٹ کی تشکیل کمیٹی کا کنوینیر اور قاسم کھوکھر کو ڈپٹی کنوینیر مقرر کیا ہے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ سبکدوش ہونے والے کنوینر مفتی شوکت فاروقی (نائب صدر) نے مکمل ذمہ داری اور لگن کے ساتھ ادارے کی خدمت کی ہے، جوقابل ستائش ہے۔فاروق صدیق نے کہا کہ جموں کشمیر سمیت دنیا بھرمیں تیزی سے بدلتے ہوئے سیاسی منظر نامے کو کے مطابق ٓگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔

انہون نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ الطاف قادری اس کردار میں کافی تجربہ، مہارت اور نیا نقطہ نظر لائیں گے۔ اب وقت آگیا ہے کہ بھارت، پاکستان اور کشمیری خطے میں آزادی، امن، جمہوریت اور سلامتی کے مشترکہ وژن میں اپنا کردار ادا کریں، جو گزشتہ 76 سالوں سے کشمیر کے حل طلب مسئلے کی وجہ سے ہم سب سے دور ہے۔بھارت اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں سینیٹ کی تشکیل کو بھارت، پاکستان اور چین کے لیے چیلنج نہیں سمجھا جانا چاہیے بلکہ کشمیریوں کو نچلی سطح کا نمائندہ کردار فراہم کرنا ہے جنہیں اب تک جمہوری طریقے سے اپنی خواہشات کی آواز اٹھانے سے انکار کیا گیا ہے۔ فاروق صدیقی نے کہا کہ ہم بھارت اور پاکستان دونوں کی خودمختاری کا احترام کرتے ہیں لیکن عالمی برادری کے مطابق بھارت اور پاکستان کی خودمختاری کشمیر سے بالاتر ہے۔سینیٹ سب سے زیادہ غیر متنازع، جمہوری اور جامع ہوگی جس میں ریاست کے ہر علاقے سے بلا تفریق نمائندگی ہوگی۔ سینیٹ کا مقصد جانبدارانہ سیاست اور نقطہ نظر پر مبنی نہیں ہے۔ لیکن کشمیر کے حوالے سے کسی بھی وقت ہونے والی کسی بھی فیصلہ سازی اور بات چیت میں کشمیری عوام کو بااختیار بنانا ہو گا۔ فاروق صدیقی نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ بھارت، پاکستان اور چین اس موقع پر اٹھ کھڑے ہوں گے اور سینیٹ آف کشمیر کی تشکیل کے لیے اپنا تعاون بڑھائیں گے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں