اسلام آباد (پی آئی ڈی) وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ ریاستی اخبارات کو اشتہارات کی منصفانہ تقسیم اور ادائیگیوں سمیت تمام مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے. میں خود قلم کار ہوں. قلم کاروں کی عزت کرتا ہوں. آزادانہ صحافت پر یقین رکھتا ہوں. تنقید ضرور کریں لیکن ٹھوس ثبوتوں کے ساتھ حقائق کی بنیاد پر کریں اس سے اصلاح ہوتی ہے.
ایک ڈسپلنری کمیٹی بنائی جائے جو اخبارات کی ڈویژن وائز اورضلع وائز کیٹیگری بنائے جس کے تحت اخبارات کو اشتہارات کی تقسیم اور ادائیگیاں ہوں اور بغیر حقائق رپورٹنگ پر نوٹس بھی لے۔ان خیالات کا اظہار وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے گذشتہ روز صدر آل کشمیر نیوز پیپرز سوسائٹی امجد چوہدری کی قیادت میں ملنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر وزیر حکومت عبدالماجد خان بھی موجود تھے. اے کے این ایس کے وفد میں ظہیر جگوال سیکرٹری جنرل، شیر باز منیر چوہدری، شفقت ضیاء،تنویر تنولی ،سردار حمید ،،جاوید اقبال چوہدری،سید اکرم شاہ، نثار کیانی ،چوہدری خالدابجم ممتاز خاکسار ،عابد عباسی ،اعجاز خان، محسن خواجہ اور محی الدین ڈار بھی شامل تھے. وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ ریاستی اخبارات کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے اور اخبارات کو میرٹ پر اشتہارات کی تقسیم کو یقینی بنایا جائے گا. انہوں نے کہا کہ کسی بھی وزیر یا بیورو کریٹ کے خلاف ٹھوس حقائق کی بنیاد پر خبر سامنے لائیں. جھوٹے پروپیگنڈے کرنے والوں کی اے کے این ایس کی سطح سے حوصلہ شکنی ہونی چاہیئے. وزیراعظم نے کہا کہ کسی اخبار کا اشتہار بند نہیں ہوگا. ڈمی اخبارات اور سرکولیشن والے اخبارات کے فرق کے ساتھ اشتہارات کی تقسیم کو یقینی بنایا جائے گا. انہوں نے کہا کہ رائیٹ ٹو انفارمیشن کے تحت کسی بھی ادارہ سے ایک درخواست کے ساتھ ٹکٹ لگا کر انفارمیشن لے سکتے ہیں. اگر کوئی ادارہ معلومات فراہم نہیں کرتا تو معاملہ نوٹس میں لایا جائے اس پر کارروائی ہوگی.سوشل میڈیا کے غلط استعمال سے ریاست کے اندر معاشرتی برائیاں جنم لے رہی ہیں اس حوالے سے قانون سازی کریں گے ازاد کشمیر میں اخلاقی اقدار کا خیال رکھا جائے گا ال کشمیر نیوز پیپر سوسائٹی ایک کمیٹی بنائے جو ایسے لوگوں کا محا سبہ کرے جو معاشرے کے لیے ناسور بن رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ریاستی پرنٹ میڈیا تحریک ازادی کشمیر کا ضامن جس کی بھرپور معاونت کی جائے گی وزیراعظم چوہری انوار الحق نے کہا کہ ریاست کے اندر گڈ گونس میرٹ کی مخلوط حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں ازاد کشمیر میں نئی سیاسی جماعت کا قیام جلدی عمل میں لایا جائے گا سپریم کورٹ میں چلنے والی اپیل کو دیکھ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ازاد کشمیر میں تعینات ایڈہاک ملازمین کو سسٹم میں لا رہے ہیں جن ملازمین کی عمر پیرانی سال پوری اور ہی ہے انہیں قانونی تحفظ دیا جائے گا ریاست کے اندر سوشل میڈیا کے استعمال سے پرنٹ میڈیا کو نقصان ہو رہا ہے ہر کوئی صحافی بن رہا ہے جس سے معاشرے میں بہت بڑے مسائل پیدا ہو رہے ہیں اس حوالے سے سخت سے سخت قانون سازی کریں گے۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں