مظفرآباد، پاکستان لٹریچر فیسٹیول سامعین کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرتے ہوئے اختتام پذیر، کشمیر کی تاریخ، تحریک آزادی، علم وادب، سیاحت اور ثقافت کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کیا گیا

مظفرآباد (آئی اے اعوان) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیراہتمام کشمیر کے قدرتی حسن،صدیوں پرانی تاریخ،علم وادب،ثقافت اور فنون لطیفہ کو نوجوان نسل سے روشناس کرانے کیلئے مظفرآباد میں منعقدہ دوروزہ پاکستان لٹریچر فیسٹیول شرکاء اور سامعین کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھرتے ہوئے اختتام پذیر ہوگیا ۔

دارالحکومت مظفرآباد میں سجے آزاد کشمیر کے سب سے بڑے دوروزہ ادبی،ثقافتی اور سیاحتی میلے کے دوران پاکستان اور آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والے ادیبوں،شاعروں ،دانشوروں اور فنکاروں نے کشمیر کی تاریخ،تحریک آزادی،علم وادب،سیاحت اور ثقافت کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کیا اور مثبت تجاویز بھی پیش کیں پاکستان لٹریچر فیسٹیول کے دوران مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو بے نقاب کرنے کے ساتھ ساتھ کشمیردستکاریوں اور ثقافتی ورثہ اور موسیقی کو بھرپور انداز میں اجاگر کیاگیا۔ فیسٹیول کی اختتامی تقریب سے آرٹس کونسل آف پاکستان کے صدر محمد احمد شاہ جوائنٹ سیکریٹری ومعروف ادیبہ نورالہدیٰ شاہ اور آزاد کشمیر کے سیکرٹری سیاحت مدحت شہزاد نے خطاب کیا فیسٹیول کے آخری روز ”مقبوضہ کشمیر کی صورتحال 35-A اور 370 کے تناظر میں “، ”کامران لاشاری کے ساتھ گفتگو“،

”کشمیر اور فکر اقبال“، ”دبستانِ کشمیر کے نقوش“، ”ہمیں ماتھے پہ بوسہ دو۔۔۔ (اعترافِ عظمت)“، ”عمیر نجمی کی کہانی“، سلیم صافی کی کتاب ”اورتبدیلی مہنگی پڑ گئی “ کی تقریب رونمائی، ”وِلن سے ہیرو تک، منور سعید ایک عہد“، ”کشمیر اور پاکستان کی موسیقی ۔۔۔کشمیر کے فوک ڈانس پیش کیئے گئے ۔فیسٹیول میں علمی ، ادبی اور صحافتی خدمات کے اعتراف میں چار شخصیات کو ایکسلینس ایوارڈ سے نوازا گیا جن میں احمد شمیم، وارث میر، ڈاکٹر صابر آفاقی اور ڈاکٹر افتخار مغل شامل تھے، تقریب کا اختتام زبردست میوزیکل پروگرام پر ہوا جس میں معروف گلوکار ساحر علی بگا، احسن باری، بانو رحمت ، ارمان رحیم کی بھرپور پرفارمنس نے فیسٹیول کو چار چاند لگا دیے۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں