میری مجبوری صرف میرا عہد اور زبان ہے، اقتدار کی میرے نزدیک کوئی حیثیت نہیں، احتساب میری ذات سے شروع کیا جائے، وزیر اعظم آزاد کشمیر کا اسمبلی میں خطاب

مظفرآباد (پی آئی ڈی) وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ حکومت اس دن مکمل ہوگئی تھی جب وزیراعظم اور دو وزراء نے حلف اٹھایا، میرا اختیار ہے کہ جب چاہوں وزراء کی تعداد میں کمی بیشی کروں، میری مجبوری صرف میرا عہد اور زبان ہے، اقتدار کی میرے نزدیک کوئی حیثیت نہیں۔ جو رویے پاکستان کو پریشان کررہے ہیں نہیں چاہتا کہ وہ رویے آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے اس ایوان میں آئیں۔پندرویں ترمیم پر تمام لوگوں کا شکرگزار ہوں، آج ہونے والی ترمیم کا مقصد یہ ہے کہ یہ اونر شپ اس ایوان کی ہے،

پندرہویں ترمیم کی اونر شپ لیتا ہوں، کوئی معذرت خواہانہ رویہ نہیں،جو بھی کروں گا دن کی روشنی میں ایوان کے سامنے ہوگا اور جس سے انکا ر بھی ہوگا وہ بھی ایوان کے سامنے اور دن کی روشنی میں ہوگا۔ حکمرانوں کا کام سٹیس کو توڑنا ہے۔ گزشتہ ایک ماہ میں ایک سال کا کام کیا، پانچ روز میں وفاقی حکومت سے 10 ارب روپے آیا اور خرچ بھی ہوا، یہ اسی حکومت کی کارکردگی ہے اور وہی بیوروکریسی ہے۔ احتساب میری ذات سے شروع کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار ا نہوں نے آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی میں پندرویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم چوہدری انوار الحق نے کہاکہ جو شخص منتخب ہو کر آتا ہے اسکی خواہش ہوتی ہے کہ وزیر بنایا جائے اور یہ کوئی غلط خواہش بھی نہیں۔ زیادہ وزراء بننے کے اتنے خرچے نہیں ہوں گے جتنا گزشتہ سال 16 وزراء کے ساتھ وزیراعظم سیکرٹریٹ کا خرچہ کیا گیا۔

صرف پی ایم آفس کے 80 فیصد اخراجات کم کر کے وزراء کے اخراجات کو پورا کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ چودہ اگست یوم آزادی پاکستان کے موقع پر بتاوں گا کہ اتحادیوں کے ساتھ ملکر کیا کام کیا۔20 اپریل کو وزیراعظم بنا اور اس وقت سے لیکر آج تک جتنا کام کیا اتنا پہلے کبھی نہیں کیا، یہ کوئی احسان نہیں میری ذمہ داری ہے۔ مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، ہم خیال دوستوں اور پی ٹی آئی کے دوستوں کا شکرگزار ہوں جنہوں نے ایوان کو آگے بڑھنے کے سفر میں رکاوٹ نہیں ڈالی۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے کہاکہ حکومت کا کام تنقید برداشت کرنا ہے، حکومت کے قول و فعل میں تضاد دیکھیں تو ضرور تنقید کریں، تربیت یافتہ سیاسی کارکن ہوں، کسی حادثے کی پیداوار نہیں، میرا کوئی وزیر نہیں کہے گا کہ وہ مجھے کچھ دیکر وزیربنا۔ انہوں نے کہاکہ اسمبلی طاقت کا منبہ ہے، بطور وزیراعظم سب سے پہلا حکم سپیکر کی رولنگ پر عملدراآمد کا دیا۔ وزیراعظم چوہدری انوار الحق نے کہاکہ لطیف اکبر منجھے ہوئے سیاسی کارکن ہیں وہ ایوان کو بہتر انداز میں آگے چلائیں گے۔۔۔۔۔

close