ڈائریکٹر جنرل اطلاعات راجہ اظہر اقبال کی ریٹائرمنٹ، روزنامہ جموں و کشمیرکے چیف ایگزیکٹوعامر محبوب کی جانب سے پروقار الوداعی تقریب

اسلام آباد (پی آئی ڈی) ڈائریکٹر جنرل اطلاعات راجہ اظہر اقبال کی ریٹائرمنٹ کے موقع پر روزنامہ جموں و کشمیر اور جموں و کشمیر ڈیجیٹل کے چیف ایگزیکٹوعامر محبوب کی جانب سے انکے اعزاز میں اسلام آباد میں پروقار الوداعی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری، آزاد کشمیر کے سابق وزراء،مشیران، حا ضر سروس و ریٹائرڈ بیوریٹس،نیشنل پریس کلب اور اسلام آباد پریس کلب کے عہدیداران اورملک بھر کے سینئر صحافیوں نے شرکت کی۔

آزاد کشمیر کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ کسی آفیسر کو ریٹائرمنٹ پر اتنی پزیرائی ملی ہو ا۔ تمام مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والوں نے راجہ اظہر اقبال کی بطور ڈائریکٹر جنرل اطلاعات شعبہ صحافت اور حکومت کے درمیان حقیقی معنوں میں پل کا کردار ادا کرنے پر انکی خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ ڈائریکٹر جنرل اطلاعات راجہ اظہر اقبال شاندار سروس کے بعد ریٹائر ہو رہے ہیں۔

انہوں نے ہمیشہ کمٹنٹ کے ساتھ کام کیا اور اپنی صلاحیتوں کو آزادکشمیر کی حکومتوں کی نیک نامی اور مسئلہ کشمیر کو میڈیا کے ذریعے عالمی سطح پر اجاگر کرنے میں بروئے کار لایا۔راجہ اظہر اقبال ایک پروفیشنل بیوروکریٹ تھے جن کی صلاحیتوں سے ہم آئندہ بھی مستفید ہوتے رہیں گے۔ راجہ اظہر اقبال سے میرا ذاتی،صحافتی اور حکومتی تعلق رہا ہے۔آج صحافتی کیمونٹی جس عزت اور پرخلوص انداز میں انکو ریٹائرمنٹ پر رخصت کر رہی ہے اسکی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ سرکاری ملازم نے ایک دن ریٹائر ہونا ہوتا ہے لیکن اس نے اگر اپنی سروس راجہ اظہر اقبال کی طرح کی ہو تو اسکو مدتوں یاد رکھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا راجہ اظہر اقبال ایسے وقت میں ریٹائر ہو رہے ہیں جب مسئلہ کشمیر ایک نازک دور سے گزر رہا ہے۔

انہوں نے ہمیشہ پوری محنت اور لگن سے بیس کیمپ کی آواز کو میڈیا کے ذریعے دنیا تک پہنچایا ہے ہندوستان نے جی 20کانفرنس بلا کر دنیا میں یہ ثابت کرنے کی ناکام کوشش کی کہ مسئلہ کشمیر ختم ہوچکا ہے۔ میں جی 20کانفرنس کا بائیکاٹ کرنے پر چین،سعود ی عرب، مصر،امان اور ترکی کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے جی 20کانفرنس کے موقع پر تحریک آزادی کشمیر کے بیس کیمپ کی اسمبلی سے خطاب کیا اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کی جس پر پوری کشمیری قوم انکو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ہندوستان نے مقبوضہ کشمیر میں سیاحت کی پروموشن کے لیے جی 20کا ایونٹ منعقد کروایا اور پہلے سے موجود 9لاکھ فوج کے علاوہ بھی بڑی تعداد میں فوج طلب کی،

جس سے عیاں ہوتا ہے کہ ہندوستان نے ایک فوجی چھاونی میں یہ ایونٹ منعقد کروایا ہے۔اس ماحول میں سیاحت کو کیا فروغ ملے گا۔ چیف ایڈیٹر روزنامہ جموں وکشمیر عامر محبوب نے کہا کہ راجہ اظہر اقبال کی خدمات کو مدتوں یاد رکھا جائے گا انہوں نے ہمیشہ صحافتی کیمونٹی کی بات کی اور ہر فورم پر ہماری جنگ لڑی۔ ریاستی اخبارات کے مسائل حل کیے اور انکو معاشی طور پر مستحکم کیا جس پر میں اپنی پوری ٹیم کی جانب سے انکا مشکور ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم بوجھل دل کے ساتھ انکو الواع کر رہے ہیں لیکن انکے ساتھ ہمارا تعلق ہمیشہ اسی طرح قائم رہے گا۔ ایک بیوروکریٹ کے لیے یہ بہت بڑا عزاز ہوتا ہے کہ اسے ریٹائرمنٹ کے بعد بھی لوگ اچھے الفاظ سے یادکریں۔راجہ اظہر اقبال ایک مشکل وقت میں شاندار سروسز کے بعد سرخرو ہو کر ریٹائر ہو رہے ہیں۔سیکرٹری اطلاعات انصر یعقوب خان نے کہا کہ مجھے یہ دیکھ کر آج بے حد مسرت ہوئی ہے کہ کسی سرکاری ملازم کی ریٹائرمنٹ پر میڈیاکی تنظیمیں اسے بہترین انداز میں الوداع کر رہی ہیں۔

راجہ اظہر اقبال نے محکمہ اطلاعات میڈیا کے جدید چیلنجز سے نبرد آزما کرنے کے لیے بہترین انداز میں Equipکیا ہے اور محکمہ کو ایک سٹیٹ آف دی آرٹ دفتری مکانیت فراہم کر دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ایک بہترین پروفیشنل ٹیم تیار کرلی ہے جو ہر قسم کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تیارہے۔ انفارمیشن آفیسر کے فرائض بہت اہم اور حساس نوعیت کے ہیں اور یہ چوبیس گھنٹے کی جاب ہے۔ راجہ اظہر اقبال آج سرخرو ہو کر سروس سے ریٹائر ہو رہے ہیں جس پر ہم سب کو فخر ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل اطلاعات راجہ اظہر اقبال نے کہا کہ پبلک ریلشننگ ایک مشکل ٹاسک ہے لیکن آج مجھے خوشی ہے کہ سرخرو ہو کر سروس سے ریٹائر ہو رہا ہے۔ میری کامیابی کے پیچھے میرے تمام صحافی بھائیوں کا بھی اتنا ہی کردار ہے جتنا میری آفیشل ٹیم کا کردار ہے۔ میں صدر ریاست کا انتہائی مشکو رہوں کہ وہ اس تقریب میں شامل ہوئے اور میری سروسز کے لیے انہوں نے جن الفاظ کااستعمال کیا ہے وہ میرے لیے سرمایہ حیات ہیں۔صدر ریاست نے ہمیشہ میری رہنمائی کی اور اچھے کاموں کو سراہا۔ میں صدر سینٹرل یونین آف جرنلسٹس افضل بٹ اور انکی پوری ٹیم کا بھی مشکورہوں کہ انہوں نے محکمہ اطلاعات کے ساتھ بھرپور تعاون کیا۔ مجھے کبھی یہ احساس نہیں ہونے دیا کہ صحافی بھائی ہم سے الگ ہیں۔ محکمہ اطلاعات اور صحافی ہمیشہ ایک ہی پلیٹ فارم پر رہے ہیں۔ صحافیوں نے ہماری سپورٹ کی اور ہم نے بھی صحافیوں کی فلاح وبہبود کے لیے اپنی بساط سے بڑھ کر کام کرنے کی کوشش کی۔مظفرآباد میں سینٹرل پریس کلب کی عمارت مکمل ہو چکی ہے،بھمبر میں پریس کلب کی عمارت بن چکی ہے اسی طرح صحافیوں کے لیے مزید منصوبہ جات بھی شروع کر رکھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ کے ڈویلپمنٹ منصوبہ جات اور سٹیٹ آف دی آرٹ پی آئی ڈی کمپلیکس کی تعمیر پر میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات (وقت) ڈاکٹر سید آصف حسین شاہ کا بھی مشکور ہوں کہ انہوں نے محکمہ کی ضرورت کے مطابق منصوبہ جات کو مکمل کرنے میں بھرپور تعاون کیا جس کی بدولت ہم نے اپنے تمام ضلعی دفاتر کو بھی مستحکم کیا اور وہ جدید سوشل اور ڈیجیٹل میڈیا کے چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے قابل ہوے۔

میں نے اپنے تمام سروس میں آزادکشمیر کی مختلف حکومتوں کی پالیسیوں کو عوام تک پہنچانے اور عوام کی درست سمت میں میڈیا کے ذریعے رہنمائی کرنے کی کوشش کی جس میں میں اپنی جرنلسٹس کیمونٹی کے تعاون سے کامیاب رہا۔آج میرے اعزاز میں یہ شاندار تقریب منعقد کروانے پر میں عامر محبوب، شہزاد راٹھور،راجہ کفیل اور دیگر تمام دوستوں کا شکرگزار ہوں اور آپکی یہ محبتیں تاحیات مجھ پر قرض رہیں گی۔صدر سینٹرل یونین آف جرنلسٹس افضل بٹ نے کہا کہ کسی بھی سرکاری ملازم کے لیے باعزت ریٹائر ہونا ایک اعزاز ہوتا ہے۔ راجہ اظہر اقبال کا ریاستی اور قومی میڈیا کے ساتھ بہترین رابطہ رہا ہے اور انہوں نے صحافیوں کے مسائل کو اپنی ذاتی مسائل سمجھ کر کام کیا ہے۔ اسوقت میڈیا کو مختلف فورمز پر چیلنجز کا سامنا ہے ایسے نازک حالات میں راجہ اظہر اقبال کا ریٹائر ہونا بھی ہمارے لیے اچھا شگون نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریٹارمنٹ سروس کا حصہ ہے،سسٹم چلتا رہا ہے لیکن کسی شخص نے سسٹم کو جتنا بہتر بنایا ہوتا ہے اسکی خدمات کو اتنا سراہا جاتا ہے۔صدر نیشنل پریس کلب اسلام آباد انور رضانے کہا کہ راجہ اظہر اقبال نے قومی میڈیا اور نیشنل پریس کلب کے ساتھ بہترین ورکنگ ریلیشن شپ قائم کیا جس کی وجہ سے آزادکشمیر کو مین سٹریم میڈیا پر جگہ ملی۔ انکی کاوشوں کیوجہ سے آزادکشمیر کی حکومتوں کی خبریں قومی میڈیا پر بہترین انداز میں اپنی جگہ بناسکیں۔ صحافت کے لیے انکی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔چیئرمین پریس فاؤنڈیشن سید ابرار حید ر نے کہا کہ راجہ اظہر اقبال کی خدمت کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے یہی عمل کافی ہے کہ آج انکے جانے کے وقت بھی لوگ انکے لیے خلوص دل سے تقاریب منعقد کروا رہے ہیں جو ایک اعزاز سے کم نہیں۔ سابق چیرمین پریس فاؤنڈیشن سردار ذوالفقار علی نے کہا کہ بہت کم بیوروکریٹس کے نصیب میں یہ اعزاز ہوتا ہے کہ انکے جانے کے بعد لوگ انکو اچھے الفاظ میں یاد کریں۔ راجہ اظہر اقبال نے پریس فاؤنڈیشن کو فعال بنانے،

میڈیا ورکرز کے فلاح وبہبود اور صحافیوں کے لیے جو قانون سازی کی وہ صحافتی کیمونٹی کو ہمیشہ انکی یاد دلاتی رہیں گی۔سینر صحافی سلطان سکند ر نے کہا کہ راجہ اظہر اقبال سے میرا پرانا تعلق ہے۔ انہوں نے اس دور میں اپنا قلم حکومتوں کی پالیسیوں کو اجاگر کرنے میں استعمال کیا جب صحافت کے جدید ٹولز موجود نہ تھے اور یہ ایک مشکل کام تھا۔ اپنے پورے صحافتی کیئرئیر میں مجھے کبھی بھی ان سے کوئی شکایت نہیں رہی۔ وہ ایک بہترین پروفیشنل اور انتظامی افسر رہے ہیں۔چیف ایڈیٹر پارلیمنٹ ٹائمز جادید چوہدری نے راجہ اظہر اقبال کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ریاستی اخبارات کو انکا حق دلوایا اور ریاستی میڈیا کو اپنے پاوں پر کھڑا کیا۔ راجہ اظہر اقبال نے ریاستی اخبارات کی آواز نہ صرف ریاستی بلکہ قومی فورمز پر بھی اٹھائی۔ سابق چیئرمین پریس فاؤنڈیشن امجد چوہدری نے کہا کہ میں نے اپنے صحافتی کیئریر میں راجہ اظہر اقبال جیسا پروفیشنل بیوروکریٹ نہیں دیکھا۔ انکی صحافتی خدمات مدتوں یاد رکھی جائیں گی۔صحافیوں کی فلاح وبہبود اور پریس فاؤنڈیشن کو فعال بنانے میں انہوں نے بہترین کردار ادا کیا۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں