مقبوضہ کشمیر میں جی 20 اجلاس، کشمیری سراپا احتجاج اور مسلمہ حق خودارادیت کا مطالبہ کرتے ہیں، اپوزیشن لیڈر چوہدری لطیف اکبر کی قرارداد قانون ساز اسمبلی نے منظور کر لی

مظفرآباد (پی آئی ڈی) آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کا خصوصی اجلاس ڈپٹی سپیکر چوہدری ریاض احمد کی زیر صدارت سوموار کے روز منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر خارجہ و چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹوزراری نے خصوصی شرکت کی اور خطاب کیا۔ آزادجموں وکشمیر کے صدر بیرسٹرسلطان محمود چوہدری نے بھی اجلاس سے خطاب کیا۔

اجلاس کے دوران قانون سازاسمبلی میں قائد ایوان چوہدری انوارالحق، قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر،سابق وزرائے اعظم راجہ محمد فاروق حیدرخان، سردارعتیق احمد خان، سردار عبدالقیوم نیازی، صدرپیپلز پارٹی آزادکشمیر چوہدری محمد یاسین، صدر ن لیگ آزادکشمیر شاہ غلام قادر، صدر جموں وکشمیر پیپلز پارٹی سردارحسن ابراہیم او ر خواجہ فاروق احمد نے اظہار خیال کیا اور وزیرخارجہ کو قانون ساز اسمبلی میں ویلکم کیا۔قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر نے ایوان میں قرارداد پیش کی جسے اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔ چوہدری لطیف اکبر نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہاکہ ہندوستان عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں جی ٹونٹی اجلاس کروا رہا ہے جس پر کشمیری سراپا احتجاج ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ کشمیریوں کا انکا مسلمہ حق خودارادیت دیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان جی ٹونٹی اجلاس کروا کر دنیا کی آنکھوں میں دھول نہیں جھونک سکتا۔یہ اجلاس جی ٹونٹی اراکین سے اپیل کرتا ہے کہ وہ اس اجلاس کا بائیکاٹ کریں تاکہ ہندوستان کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہو۔وزیر خارجہ بلاول بھٹوزرداری کو قانون ساز اسمبلی آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں۔ ان کے خطاب سے لائن آف کنٹرول کے دوسری جانب مثبت پیغام جائے گا۔صدر پی پی آزادکشمیر چوہدری محمد یاسین نے کہاکہ بلاول بھٹو زرداری کو آزادکشمیر آنے پر خوش آمدید کہتاہوں اورانکا شکریہ ادا کرتا ہوں، پاکستان میں جب بھی پی پی کی حکومت آئی مسئلہ کشمیر ترجیحات میں رہا۔ ذوالفقار علی بھٹو نے کشمیر کی آزادی کیلئے ایک ہزار سال تک جنگ لڑنے کا اعلان کیا۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی کاوشوں کی وجہ سے چین اور دیگر ممالک نے مقبوضہ کشمیر میں جی ٹونٹی کانفرنس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا۔سابق وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہاکہ پورے ایوان کی جانب سے وزیرخارجہ کا یہاں آنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ آزادکشمیر حکومت کو بااختیار بنایا جائے یہی پاکستا ن کے مفاد میں ہے۔ کشمیری کبھی آپ کو دھوکہ نہیں دے گا۔چوراسی ہزار مربع میل ریاست جموں وکشمیر کے مستقبل کا فیصلہ کشمیر ی ہی کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ ذوالفقار علی بھٹو شملہ جانے سے قبل کشمیری لیڈر شپ سے مل کر گئے تھے۔ بطور وزیر خارجہ ذوالفقار علی بھٹو کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔سابق وزیراعظم و صدر آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس سردارعتیق احمد خان نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں ہندوستان جس مقصد کیلئے اجلاس کررہا تھا اس میں وہ بے نقاب ہو گیا ہے، جن ممالک نے اس اجلاس کا بائیکاٹ کیا انکا شکریہ جو وہاں جابھی رہے ہیں ان کو بھی تحفظات ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اہم موقع پر آزادکشمیر کا دورہ کرنے پر وزیر خارجہ کے شکرگزار ہیں۔ حکومت پاکستان کو مبارکباد دیتا ہوں کہ ان کی کاوشوں سے چین نے مقبوضہ کشمیر میں جی ٹونٹی اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔ انہوں نے کہاکہ وزیرخارجہ کا دورہ ہندوستان انتہائی کامیاب رہا جس پر انہیں مبارکباد دیتا ہوں، مودی نے اپنے انتخابات میں جو ایجنڈا دیا اس پر عمل کررہا ہے، بلاول بھٹو زرداری نے ہندوستان میں جو کیا وہ بہت بڑی پیش رفت ہے، اس حوالہ سے قومی پالیسی تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔

پاکستان میں نو مئی کے واقعات نے سیاست کا نقشہ تبدیل کر دیا ہے، نو مئی کے بعد ہمارے لیے ممکن نہ تھا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ سفر جاری رکھ سکیں۔ چوہدری انوار الحق کی صلاحیتوں کا بھی تقاضا تھا کہ ان کو سپورٹ کیا جائے اس لیے مسلم کانفرنس کاپی ٹی آئی کے ساتھ گزشتہ دو سال سے جو اتحاد تھا وہ ختم ہوگیا ہے۔سابق وزیراعظم سردار عبدالقیوم نیازی نے کہاکہ ہندوستان نے پانچ اگست2019 کو کشمیریوں کے دلوں پر چوٹ لگانے کے بعد آج وہاں جی ٹونٹی اجلا س سے دوسری بار کشمیریوں کو چوٹ لگی ہے۔ خدشہ ہے کہ اب ہندوستان یو این قراردادوں پر حملہ کریگا۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طاقتور پاکستان اور طاقتور مسلح افواج تحریک آزادی کشمیر کی ضامن ہے۔ جن ممالک نے مقبوضہ کشمیرمیں جی ٹونٹی اجلاس کا بائیکاٹ کیا اس پر ان کے شکرگزار ہیں۔ مسلم لیگ ن آزادکشمیر کے صدر شاہ غلام قادر نے کہاکہ کشمیری پاکستان سے اپنی محبت کم نہیں ہونے دیں گے، مقبوضہ کشمیر کا چپہ چپہ کشمیریوں کے خون سے رنگین ہے۔ سلامتی کونسل کی قراردادیں ہماری نظر میں بین الاقوامی معاہدے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں جی ٹونیٹی کانفرنس میں جن ممالک نے شرکت نہیں انکے شکرگزار ہیں۔ وزیرخارجہ کو یہاں آنے پر خوش آمدیدکہتے ہیں۔ جموں وکشمیر پیپلزپارٹی کیسربراہ سردار حسن ابراہیم خان نے کہاکہ بیس کیمپ کی حکومت کے قیام کا مقصد تحریک آزادی کشمیر کو آگے لیکر جانا تھا بدقسمتی سے ہم اس سے ہٹ گئے۔ کوئی ایسا اقدام قبول نہیں کریں گے جس میں کشمیری لیڈرشپ کو آن بورڈ نہ لیا جائے۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹونے ہندوستان میں بھرپور انداز میں کشمیریوں کا دفاع کیا۔ انہوں نے کہاکہ پالیسی میکنگ میں کشمیریوں کو شامل کیا جائے۔ خواجہ فاروق احمد نے کہاکہ جی ٹونٹی میں شریک او آئی سی ممبران سے اپیل کی جائے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں اجلا س کا بائیکاٹ کریں۔اجلاس کے آغاز میں ڈپٹی سپیکرچوہدری ریاض احمد نے وزیرخارجہ کوایوان میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہاکہ آج یہاں بلاول بھٹو کی آمد سے سیز فائر لائن کے دوسری جانب مثبت پیغام گیا ہے اور ان کے خطاب سے کشمیریوں کے حوصلے بلند ہوں گے۔ انہوں ں ے کہاکہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا باقی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں جی ٹونٹی اجلاس کے خلاف کشمیری سراپا احتجاج ہیں۔ڈپٹی سپیکرنے ممبران اسمبلی میاں عبدالوحید، احمد رضا قادری اور چوہدری رفیق نیئر پر مشتمل پینل آف چیئرمین کا اعلان کیا۔اجلاس کے آغاز میں ایوان میں پاکستان کی سلامتی واستحکام، تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی، سابق وزیرا عظم راجہ محمد فاروق حیدر خان کے چچا زاد بھائی حاجی راجہ شبیر،ممبر اسمبلی جاوید بڈھانوی کی بھابی، اینکر پرسن ثمر عباس کی والدہ کی وفات پران کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔ آخر میں اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں