بھارت نے نہ صرف مقبوضہ کشمیر بلکہ خود بھارت میں بھی اقلیتوں پر مظالم کی جو انتہا کر دی ہے، صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود کا آزاد کشمیر اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب

مظفرآباد ( پی این آئی) صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت سرینگر میں G-20 کانفرنس کا نعقاد کر رہا ہے اور یہ ثابت کرنا چاہتا ہے کہ وہاں پر حالات نارمل ہیں جبکہ مقبوضہ کشمیر میں نو لاکھ بھارتی فوج تعینات ہے اور مقبوضہ کشمیر کو ہٹلر کی قتل گاہ بنا دیا گیا ہے، فوج کی اتنی بڑی تعداد کی موجودگی میں سیاحت کا کیا فروغ ہو گا۔ بھارت نے نہ صرف مقبوضہ کشمیر بلکہ خود بھارت میں بھی اقلیتوں پر مظالم کی جو انتہا کر دی ہے اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مودی بھارت کا گورباچوف ثابت ہو گا اور بھارت کی شیرازہ بکھر جائے گا۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب سے دونوں ا طراف کے کشمیری عوام کے حوصلے بلند ہوں گے۔ انٹرنیشنل کمیونٹی اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق کشمیری عوام کو ان کا حق خود ارادیت دلوانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں پاکستان کے وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری کے خطاب کے موقع پر کیا۔ صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ بھارت دونیا کی سب سے بڑی جمہوریت اور سیکولر اسٹیٹ ہونے کا دعویدار ہے لیکن بھارت نہ صرف مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر بلکہ خود بھارت میں مقیم اقلیتوں پر بھی مظالم کی انتہا کیے ہوئے ہے اور وہ وقت قریب ہے کہ جب بھارت کا شیرازہ اور بھارت ٹکڑے ٹکڑے ہو جائے گا اور مودی بھارت کا گورباچوف ثابت ہو گا۔ صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورت حال اس وقت انتہائی مخدوش ہے اور بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی عروج پر ہے اور کشمیری عوام کا عرصہ حیات تنگ کر دیا گیا ہے۔ لیکن بھارت یہ جان لے کہ وہ اپنے توپ و تفنگ سے کشمیری عوام کے جذبہ خریت کو دبا نہیں سکتا اور ہماری یہ جدوجہد مقبوضہ کشمیر کی آزادی تک جاری و ساری رہے گی۔ ہمارے آپس میں چاہے جتنے بھی سیاسی اختلافات ہوں لیکن کشمیر کی آزادی پر تمام قیادت متفق اور متحد ہے۔ بھارت سرینگر میں G-20کانفرنس کے انعقاد میں ناکام ہو چکا ہے کیونکہ چین، سعودی عرب، ترکی اور مصر نے اس کانفرنس کا بائیکاٹ کیا ہے اور ویسے بھی بھارت مقبوضہ کشمیر میں سیاحت کے فروغ کے لیے یہ کانفرنس کر رہا ہے حالانکہ 9لاکھ بھارتی فوج کی موجودگی میں مقبوضہ کشمیر میں سیاحت کیا فروغ پائے گی، جبکہ مقبوضہ کشمیر کو ہٹلر کی مقتل گاہ بنا دیا گیا ہے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں