پبلک سروس کمیشن میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا نوٹس، آزاد کشمیر ہائیکورٹ کا گریڈ 4 سے 20 تک کے تمام غیر جریدہ ملازمین، افسران کو عہدوں سے ہٹانے کا حکم

مظفرآباد (آئی اے اعوان) آزاد جموں وکشمیر ہائی کورٹ نے پبلک سروس کمیشن میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں اورمن مانیوں کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے گریڈ 4 سے گریڈ 20 تک کے تمام غیر جریدہ ملازمین اور آفیسران کو عہدوں سے ہٹانے کا حکم دیاہے ۔فاضل عدالت نے درخواست گزار عبدالبصیر تاجور کے پرچے آزاد جموں وکشمیر یونیورسٹی کے مستند پروفیسرز سے دوبارہ چیک کرانے کا حکم بھی دیا ۔

آزاد جموں وکشمیر ہائی کورٹ کے چیف جسٹس صداقت حسین راجہ اور جسٹس سردار اعجاز پر مشتمل بینچ نے آزاد جموں وکشمیر پبلک سروس کمیشن کی جانب سے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر اور پراجیکٹ ڈائریکٹر کی آسامیوں کیلئے ہونے والے تحریری امتحان میں جوابی پرچوں میں ردوبدل کرنے کا سخت نوٹس لیا ہے ۔عدالت عالیہ نے پبلک سروس کمیشن کے گریڈ 4 سے 20 تک تمام ملازمین کو 27 مارچ سے قبل عہدوں سے ہٹاکر ڈی ایم جی اور سیکریٹریٹ گروپ سے ملازمین اور آفیسران کو تعینات کرنے کا حکم دیا ہے درخواست گزار عبدالبصیر تاجور کے کے وکیل حضور امام کاظمی ایڈووکیٹ نے اپنے دلائل میں یہ موقف اختیار کیا کہ عبدالبصیر تاجور کے پرچوں میں ٹیمپرنگ کرنے کے ساتھ جوابی شیٹس بھی اتاری گئی ہیں عدالت عالیہ نے درخواست گزار کے پرچے آزاد جموں وکشمیر یونیورسٹی کےمستند پروفیسرز سے دوبارہ چیک کرانے کا حکم دیا ہے عدالت عالیہ نے صراحت کے ساتھ لکھا ہے کہ پبلک سروس کمیشن جیسا اہم ادارہ اپنی ساکھ کھو چکا ہے اور شفافیت برقرار رکھنے میں ناکام ثابت ہوا ہے۔ مقدمہ کی آئندہ سماعت 27 مارچ کو ہو گی۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں