میرپور (پی آئی ڈی) وزیر اعظم آزادحکومت ریاست جمو ں و کشمیر سردار تنویر الیاس خان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے منگلا ڈیم پاور ہاؤس کے 2 نئے یونٹ کے افتتاح کے موقع پر آزادکشمیر حکومت کو اعتماد میں نہیں لیا اور جب اطلاع ملی تو میں نے فیصلہ کیا کہ وزیر اعظم پاکستان ہمارے علاقے میں آرہے ہیں تو میرا وہاں موجود ہونا ضروری ہے اگر میں وہاں نہ ہوا تو وہ مجھے پر الزام لگائیں گے کہ وزیر اعظم آزادکشمیر نے میرا استقبال نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کا منگلا آمد پر واپڈ کا آزادکشمیر کی سینئربیورو کریسی کے ساتھ رویہ ہتک آمیز تھا۔ وزیر اعظم شہباز شریف کا وزیر اعظم آزادکشمیر کے ساتھ جارحانہ اورنا مناسب رویہ تھا۔ وزیر اعظم پاکستان کو وزیر اعظم آزادکشمیر کی بات سننی چاہیے تھی۔ اہلیان کشمیر پاکستان کو اپنے ایمان کا حصہ سمجھتے ہیں اور کشمیر پاکستان کا دفاعی حصار ہے مگر افسوس کا مقام ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ منگلا پاور ہاؤس کے دوران ہمارے ساتھ روا رکھے جانے والا رویہ نہایت ہی افسوسناک ہے۔ ہم انھیں آزادکشمیر کی سر زمین پر شایان شان استقبال کرنا چاہتے تھے۔ وزیر اعظم آزادکشمیر کی حیثیت سے میں کشمیریوں کی بے عزتی نہیں ہونے دوں گا اور اس رویہ پر احتجاج کرتا ہوں۔کشمیریوں نے پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے اپنے اباؤ جداد کی قبریں دوسری مرتبہ پانی میں ڈبوئی اور منگلا ڈیم کی تعمیر اور اپ ریزنگ کے خلاف ایک آواز تک نہ اٹھائی وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کو کشمیریوں اور متاثرین منگلا ڈیم کا شکر یہ ادا کرنا چاہیے تھا انھوں نے اس کے بجائے میرپور کی سر زمین پر کھڑے ہو کر کشمیر کے لیے اعلان کرنے کی بجائے کوہستان کے لیے اعلانات کیے جس پر پوری کشمیری قوم رنجیدہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم آزاد کشمیر نے پی ڈبلیو ڈی ریسٹ ہاؤس میں منگلا پاور ہاؤس میں 2 نئے یونٹ کی افتتاحی تقریب کے بعد ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کشمیر پاکستان کا دفاعی حصارہے ہم وزیر اعظم پاکستان کا استقبال کرنے کے لیے گے تھے لیکن وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف کا وزیر اعظم آزادکشمیر سے ملنے کا رویہ نامناسب تھا یہ روایات کشمیری کسی صورت قبول نہیں کرتے اور نہ ہی میں ریاست کے عوام کے ساتھ اس رویہ کی اجازت دیں گے پاکستان میں جو بھی وزیر اعظم ہو گا وہ ہمارے لیے قابل احترام ہے۔انھوں نے کہا کہ کشمیری پاکستان کے جن لازوال رشتوں میں باندھے ہوئے ہیں انھیں کوئی کمزور نہیں کر سکتا کشمیری تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں میاں شہباز شریف کو دنیا بھر کے لوگ یا د آئے لیکن وہ کشمیریوں کو بھول گے۔ میرپور کو 600 کیوسک پانی کی فراہمی نہیں کی گی۔ رٹھوعہ ریام برج مکمل نہیں کیا گیا 6 ارب روپے کا پی ایم یو کا منصوبہ بھی التواء کا شکار ہے آزادکشمیر کو سابق وزیر اعظم عمران خان نے 500 ارب روپے دینے کا اعلان کیا تھا وہ بھی نہیں دئیے اور آزادکشمیر کے اپنے بجٹ میں سے بھی فنڈز فراہم نہیں کیے۔ہمیں بلدیاتی الیکشن کے لیے بھی فورسز نہیں دی گی اب میرپور اور پونچھ ڈویژن کے بلدیاتی الیکشن کے لیے پنجاب اور کے پی کے سے فورسز ہم نے خود اپنے ذاتی تعلقات سے لی ہیں۔انھوں نے کہا کہ آزادکشمیر کے دونوں ڈویژن مظفر آبا د اور راولا کوٹ میں پی ٹی آئی نے لینڈ سلا ڈ وکٹری حاصل کی ہے ہماری سول سروس نے زبر دست الیکشن کروائے۔ میاں شہباز شریف کے اس رویہ پر آزادکشمیر کی اپوزیشن کو بھی آواز اٹھانی چاہیے کشمیریوں کی عزت وقار سانجھا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ شہباز شریف کا رویہ سے پاکستان اور کشمیریوں کے رشتوں میں کوئی کمی نہیں ہو گی میں وزیر اعظم پاکستان کو اہلیان میرپور کے مسائل، ٹور ازم کے فروغ واٹر سپورٹس سمیت دیگر قومی ترقی کے منصوبوں پر بات کرنا چاہتا تھا لیکن وزیر اعظم نے بات نہیں کرنے دی، وزیراعظم شاید تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور ان کی جماعت کی کامیابیوں سے شدید بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اسی لے آزاد جموں و کشمیر کے منتخب وزیراعظم کے ساتھ ان کا برتاو مملکت پاکستان کے وزیراعظم کو ہرگز زیب نہیں دیتا، انھوں نے کہا کہ نئے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کنٹرول لائن کا دورہ کرکے بھارت کو پیغام دیا ہے کہ وہ وطن عزیز کے ایک ایک انچ حصہ کے محافظ ہیں بھارت کسی غلط فہمی میں نہ رہے کہ وہ آزادکشمیر اور ورکنگ باونڈری کی خلاف ورزی کرے گا تو ہماری مسلح افواج اسی طرح ڈٹ کر جواب دے گئی جس طرح آبھی نندن کے طیارے کو خلاف ورزی پر دیا تھا،پاکستان اور فوج ہمارے ہیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں