نیو یارک، نیو جرسی( پی این آئی)صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ امریکہ میں مقیم کشمیری تارکین وطن مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی فورمز پر اُجاگر کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں کیونکہ مسئلہ کشمیر ایک اہم اور نازک موڑ میں داخل ہو چکا ہے لہذا اب کشمیری خود مسئلہ کشمیر کو اُجاگر کرنے کے لئے آگے بڑھیں۔
اس سلسلے میں، میں نے خود بھی اپنے دورہ امریکہ کے دوران امریکہ کی مختلف ریاستوں میں جاکر یہاں پر مقیم کشمیریوں کو اکٹھا کرنے کی کوشش کی ہے اس سلسلے میں، میں نے 24ستمبر کو اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے مظاہرے میں شرکت کی جبکہ اسی طرح میں نے 27اکتوبر کو امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں کشمیریوں کو ایک بڑے مظاہرے میں اکٹھا کیا۔ میں اب بھی یہاں پر مقیم کشمیریوں سے اپیل کروں گا کہ وہ اپنی سیاسی، سماجی وابستگیوں سے بالا تر ہو کرمسئلہ کشمیر کو عالمی سطح اُجاگر پر متحد ومتفق ہو جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں نیو جرسی میں چوہدری راشدمسعود آف بھلوٹ اور نیو یارک میں حاجی نذیرچاولہ آف چڑھوئی کی طرف سے اُن کی رہائش گاہوں پراپنے اعزاز میں دئیے گئے استقبالیوں سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر چوہدری راشدمسعود آف بھلوٹ کی طرف سے اُن کی رہائشگاہ پر دئیے گئے استقبالیہ میں سابق ممبر کشمیر کونسل سردار سوار خان، چوہدری محمد اسحاق، چوہدری محمد شبیر، چوہدری طارق، چوہدری ساجد، قاضی مشتاق علی راجہ مظہر اور دیگر نے بھی شرکت کی جبکہ بعد ازاں نیو یارک میں حاجی نذیر چاولہ کی طرف سے اُن کی رہائشگاہ پر دئیے گئے استقبالیہ میں صغیر نذیر، ندیم نذیر،سید آفتاب شاہ، ملک امتیاز، سردار امتیاز، مشتاق خان، آصف جہانگیر، راجہ مختار اور دیگر نے شرکت کی۔ اس موقع پر صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ میرا چوہدری راشد مسعوداور حاجی نذیر چاولہ دونوں کے خاندانوں سے 1984ء سے تعلق ہے اور جب میں 1984ء میں پہلی بار امریکہ مظاہروں کے لئے آیا تو انہوں نے میری مظاہروں کے لئے مدد کی۔
صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ اب میرا دورہ امریکہ اختتام پذیر ہونے کو ہے اور میں وطن واپسی کی تیاریوں میں ہوں میں امریکہ میں مقیم کشمیریوں سے کہوں گا کہ وہ اب خود مسئلہ کشمیر کو یہاں ہر فورم پر اُجاگر کرنے کے لئے کمر بستہ ہو جائیں کیونکہ میری آزادکشمیر میں بطور صدر بہت سی ذمہ داریاں ہیں اور میری وہاں پر ضرورت ہے جس کی وجہ سے مجھے وہاں پر بھی حکومتی ذمہ داریوں نبھانے کے لئے وقت دینا ہے۔ میں امریکہ میں مقیم کشمیریوں سے کہوں گا کہ وہ 8نومبر کو امریکہ میں گورنرز اور میئرز کے ہونے والے مڈ ٹرم انتخابات میں ایسے امیدواروں کو ووٹ دے کر کامیاب کریں جو استحکام پاکستا ن اور مسئلہ کشمیر پرہمارے موقف کی تائید کرتے ہوں۔ میں دو دن تک وطن واپس جا رہا ہوں اور توقع کرتا ہوں کہ یہاں پر مقیم تارکین وطن امریکی سیاست میں اپنا حصہ ڈالیں اور یہاں پر ہونے والے انتخابات میں بھرپور حصہ لیں تاکہ ہمیں مسئلہ کشمیر پر حمایت حاصل کرنے میں مزید آسانیاں ہوں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں