مظفرآباد (آئی اے اعوان) ریاست جموں وکشمیر کے بڑے حصے پر بھارتی فوج کے جبری قبضہ کے 75 سال مکمل ہونے کےخلاف کشمیری سراپا احتجاج بن گئے۔کنٹرول لائن کے دونوں اطراف اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں بسنے والے کشمیریوں نے یوم سیاہ منایا آزادکشمیر بھر میں احتجاجی ریلیاں اور جلسے جلوسوں کا انعقاد کیا گیا۔
آزادکشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں پاسبان حریت جموں وکشمیر کے زیر اہتمام آزادی چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرین نے زنجیر پہن کو اقوام متحدہ کے مبصر دفتر تک احتجاجی مارچ کیا آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبرنے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے عالمی برادری سے بھارتی جارحیت کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا اس موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نام ایک یاداشت کے ذریعے کشمیری میں رائے شماری کرانے کشمیریوں کو آزادی کا حق دینے اور بھارتی افواج کے کشمیر سے انخلاء کا مطالبہ کیا
ہندوستان کی جانب سے 27 اکتوبر 1947 کو مقبوضہ کشمیر میں فوجیں اتارنے اور مقبوضہ کشمیر پر جابرانہ قبضے کے خلاف آزادکشمیر کے دارلحکومت مظفرآباد کشمیر لبریشن آرگنائزیشن کے زیر اہتمام سرکاری سطح پر بڑے احتجاجی جلسہ سے وزیراعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان، مسلم لیگ ن کے صدر شاہ غلام قادر، سینئر موسٹ وزیر خواجہ فاروق احمد، ڈپٹی سپیکر چوہدری ریاض احمد، حریت رہنما سید یوسف نسیم، وزیر حکومت چوہدری اکبر ابراہیم، پروفیسر تقدیس گیلانی سمیت سیکرٹریز حکومت، سرداری افسران، سول سوسائٹی سمیت تمام مکاتب فکر کے افراد نے شرکت کی۔
احتجاجی جلسے سے وزیر اعظم سردار تنویر الیاس خان،صدر مسلم لیگ ن شاہ غلام قادر،موسٹ سینئر وزیر حکومت خواجہ فاروق احمد، حریت رہنما سید یوسف نسیم نے خطاب کیا۔احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے موسٹ سینئر وزیر حکومت خواجہ فاروق احمدنے کہا کہ 27اکتوبر ہماری تاریخ کا بدترین دن ہے، تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کیلئے سب کو کردار ادا کرنا ہوگا، سوچنا ہو گاکہ اب اگلا قدم کیا اٹھاناہے۔ تمام سیاسی جماعتوں کو متحدہ اور منظم ہو کر تحریک آزادی کشمیر کے لیے جدوجہد کرنی ہو گی،انہوں کے کہا کہ مسلہ کشمیر کے معاملے پر تمام سیاسی جماعتوں کو اپنے اختلافات ختم کرتے ہوئے مظلوم کشمیریوں کے ساتھ دینا ہو گا اور انہیں یقین دلانا ہو گا کہ ہم ان کی پشت پر کھڑے ہیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر مسلم لیگ ن آزاد کشمیر سابق سپیکر قانون ساز اسمبلی شاہ غلام قادر کا کہنا تھا کہ 27 اکتوبر کو بھارت نے جموں کشمیر کے اندر بھارتی قاتل فوج داخل کی اور یو این او اور عالمی سلامتی کے اداروں کی قراردادوں کو ہوا میں اڑا دیا۔ مظلوم کشمیریوں اور تحریک آزادی کشمیر کو بوجھ نہ سمجھا جائے،درندہ بھارتی فوج کشمیریوں کا قتل عام کر رہی ہے موجود حکومت آزاد کشمیراپنے بقیہ چا ر سالہ عرصہ کیلئے تحریک آزادی بارے پلان ترتیب دے۔ قوموں کی تاریخ میں مشکل وقت آتے رہتے ہیں تحریک آزادی کو نہ کوئی بیچ سکتا ہے اور نہ کوئی خرید سکتا ہے، کشمیریوں کو جب تک ان کو بنیادی خودارادیت مل نہیں جاتا کشمیری چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ حریت کانفرنس کے سینئر رہنما سید یوسف نسیم نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے،اس تحریک میں اب تک چھ لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا جا چکا ہے،تحریک آزادی کشمیر شہدا کے پاک خون سے زندہ ہے، آزاد کشمیر تحریک آزادی کشمیر کا بیس کیمپ اور آزاد کشمیر کا وزیراعظم پوری ریاست جموں و کشمیر کا وزیراعظم ہے، انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے پاکستان میں حالات خراب کرنے کے لیے اربوں ڈالر خرچ کیے تاکہ پاکستان میں انتشار پیدا ہو اور وہ کشمیریوں کی مدد کرنا چھوڑ دے، اسلام اور پاکستان کے دشمن ہر گز نہیں چاہتے کہ پاکستان معاشی طور پر مضبوط ہو ا،ایک مضبوط اور مستحکم پاکستان کی کشمیریوں کی بقاء ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں