کشمیری تارکین وطن ہر سال1400 ارب روپے زر مبادلہ پاکستان ارسال کرتے ہیں ، وفاق نے حق نہ دیا تو پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دیں گے ، آزاد کشمیر حکومت کے مشیر بہبود آبادی کی دہمکی

مظفرآباد (آئی این پی )آزاد کشمیر حکومت کے مشیر بہبود آبادی اور سینئر پارلیمنٹیرین سردار محمد حسین نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت ہمارا حق دے،آزاد کشمیر حکومت کے مطلوبہ فنڈز کی فراہمی میں رکاوٹ نا قابل قبول ہے، کشمیریوں کے ساتھ بھونڈا مذاق بند کیا جائے۔14سو ارب روپے کشمیری تارکین وطن ہر سال زر مبادلہ پاکستان ارسال کرتے ہیں، اگر حقوق نہ دیئے گئے تو اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے دھرنا دیں گے جس کا پیغام ایل او سی کے پار اچھا نہیں جائے گا۔

میڈیا کے ساتھ بات چیت کے دوران سردار محمد حسین نے کہاہے کہ ہمیں مجبور کیا جا رہا ہے کہ انتہائی قدم اٹھائیں۔وقت آ گیا ہے کہ وفاقی حکومت ہماری آمدن کے معاملے پر ہمارے ساتھ بیٹھ کر بات کرے،اگرہماری کل آمدن کا نصف بھی دے دیا جائے تو یہ ریاست کے لیئے کافی ہے لیکن اس میں بھی دانستہ کوتاہی برتی جا رہی ہے جو نا قابل برداشت ہے،وفاق اب ہمارے صبر کا امتحان لینا بند کردے،ہما ری ضروریات اور مسائل کا ادراک کیا جائے ورنہ دارالحکومت اسلام آباد کا رخ کرنے میں زرا دیر نہیں کریں گے،

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے عوام سے کوئی شکوہ نہیں۔حکومت پاکستان حالات کی نزاکت کا احساس کرے۔ ہم صرف حق مانگ رہے ہیں۔ اور یہ کوئی جرم نہیں ہے۔ کشمیری عوام پاکستان کے لیے جانیں دے رہے ہیں ہماری منزل پاکستان ہے۔ 75سال سے کشمیریوں کی جدو جہد آزاد ی دراصل تکمیل پاکستان کی تحریک ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا ہونگی۔

آزاد کشمیر میں بنیادی ضروریات کی فراہمی اور مسائل کے حل کے لیے فنڈز کا اجرا کا مطالبہ ریاستی عوام کی آواز ہے۔ آزاد خطہ کے اندر وفاقی حکومت کے اقدامات سے نفرت اور اشتعال پھیل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے حقوق کا مطالبہ اور اپنے وسائل کا حساب مانگنا ہمارا حق ہے۔ پاکستان کا آئین بھی اس بات کی اجازت دیتا ہے۔ حکومت پاکستان مجبور نہ کرے آج جو حالات ہیں ان کی حساسیت کو سمجھا جائے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں