بھارت سیکولر جمہوریت نہیں بلکہ ہندووں کی اکثریت کی شکل میں آمریت مسلط ہے، صدر آزاد کشمیر کی مرکزی ایوان صحافت مظفر آباد میں”میٹ دی پریس” میں گفتگو

مظفرآباد (پی این آئی) صدر آزاد کشمیر بیرسڑ سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت سیکولر جمہوریت نہیں بلکہ ہندووں کی اکثریت کی شکل میں وہاں امریت مسلط ہے،مسلمانوں سکھوں،عیسائیوں سمیت اقلیتوں پر بھارت کے اندر مظالم کے پہاڑ توڑے ڈالے جارہے ہیں مودی بھی فاشٹ پالیسیوں کی وجہ سے بھارت کا چہرہ دنیا میں بے نقاب ہوچکا ہے،بھارت کی یوم آزادی کو آج پوری دنیا میں کشمیری یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں

بھارت جو اپنے آپ کو سیکولر اور بڑی جمہوریت کہلاتا ہے بھارت کشمیر پر اپنا تسلط زیادہ دیر برقرار نہیں رکھ سکتا وہ وقت دور نہیں جب بھار ت کو کشمیریوں کی منشاء کے مطابق ان کا حق حق خودرادیت دینا پڑے گا،کشمیری نو لاکھ سے زائد بھارتی قابض فوج کے ساتھ بر سر پیکار ہیں کشمیری حریت پسندوں نے اپنے بل بوتے پر تحریک آزادی کو زندہ رکھا ہوا ہے پانچ اگست کو مقبوضہ کشمیر کی حثیت کو تبدیل کرنے کی جو کوشش کی گئی ہے اس کے خلاف اگلے ماہ سے امریکہ،یورپ،مڈل ایسٹ میں جارحانہ انداز میں اس مسئلہ کو عالمی فورم پر اجاگر کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی ایوان صحافت میں ”میٹ دی پریس“ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ مشیر اطلاعات رفیق نیئر،چیئرمین ایم ڈی اے اظہر گیلانی،صدر پریس کلب سید آفاق حسین،جنرل سیکرٹری مسعودالرحمان عباسی بھی موجود تھے قبل ازیں صدر پریس کلب سید آفاق حسین نے صدرریاست بیرسڑ سلطان محمود چوہدری کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ سنٹرل پریس کلب کے ساتھ اُن کی وابستگی دوسری نسل میں داخل ہوچکی ہے،جناب صدر کے والد محترم قائد ملت چوہدری نور حسین بھی اس پریس کلب تواتر کے ساتھ آتے جاتے رہے،

صدر پریس کلب نے کہا کہ آزادکشمیر کا موجودہ سیٹ اپ حاصل کرنے اور ریاستی تشخص قائم کرنے اور اس کو بحال رکھنے میں مجاہد اول سردار محمد عبدالقیوم خان،غازی ملت سردار ابراہیم خان،قائد ملت چوہدری نور حسین،کے ایچ خورشید اور راجا محمد حیدر خان کا کلیدی رول رہا ہے۔صدر پریس کلب نے کہا کہ صدر ریاست بیرسڑ سلطان محمودچوہدری کی مسئلہ کشمیر پر بیرونی دنیا میں ذاتی اور سرکاری حیثیت میں دی جانے والی خدمات کو قدکی نگاہ سے دیکھتی ہے،انہوں نے کہا کہ بھارت نے حریت قائدین کو جیلوں میں بند کیا،حریت راہنما یاسین ملک آج بھی تہاڑ جیل میں قید ہیں،انہوں نے کہا کہ یورپین پارلیمنٹ کے 45ممبران نے کشمیریوں کی حق خوداردیت کی دو ٹوک حمایت کی ہے یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر کمیٹی کو آرگنائزکیا گیا ہے اوآئی سی کے سیکرٹری جنرل نے بھی یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ کشمیریوں کو حق خودارادایت دلانے کیلئے اپنی کوششیں مزید تیز کریں گے،انہوں نے کہا کہ نریندر مودی مسلم اور اقلیت دشمن پالیسیوں کی وجہ سے بھارت کا شیرازہ ازخود بکھرنے والا ہے بھارت میں اب تمام اقلتیں مودی کی فاشٹ حکومت کے خلاف اُٹھ کھڑی ہوئی ہیں،کشمیری عوام بہت جلد آزادی کا سانس لیں گے،

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور آزادکشمیر کی تمام سیاسی جماعتیں اپنے سیاسی اور نظریاتی وابستگی سے بالا تر ہو کر تحریک آزادی کشمیر کیلئے کام کرینگی،تحریک آزادی اب فیصلہ کن موڑ میں داخل ہوچکی ہے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ15ویں ترمیم کے حوالے سے جو قیاس آرائیاں ہورہی ہیں وہ سب مفروضوں پر مبنی ہیں،آزادکشمیر کا آئین تمام سیاسی جماعتوں نے متفقہ طورپر پاس کیا ہے آزاد کشمیر کے مالی اور انتظامی اختیارات پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا،انہوں نے کہا کہ او آئی سی وزارت خارجہ کانفرنس میں مجھے کشمیر کی نمائندگی کا خصوصی موقع دیا گیا ہے بھارت میں مسلمانوں سمیت اقلیتوں پر جو مظالم ہورہے ہیں دنیا میں کسی اور ملک میں نہیں ہورہا،ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے 15ویں ترمیم کے حوالے سے ابھی تک مجھ سے نہ کبھی وفاقی حکومت نے کبھی بات کی اور نہ ہی آزادحکومت یا کسی اور شخصیت نے کی ہے،تقسیم کشمیر کی کوئی حقیقت نہیں اور نہ ایسا ممکن ہے۔بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ حلقہ بندیوں اور ووٹر فہرستوں میں غلطیوں کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کے شدید تحفظات موجود ہیں حلقہ بندیوں اور ووٹر فہرستوں پر تحفظات کو دور کرکے جلد از جلد بلدیاتی انتخابات کروانے چاہیے،اگر حکومت الیکشن کمشنر بلدیات کے ذریعے ماضی کی طرح الیکشن کروانا چاہتی ہے تو اس میں کوئی ہرج نہیں انہوں نے کہا کہ کشمیر پر کام کرنے کیلئے اب ریاستی میڈیا کو بھی مزید تیزی سے کام کرنا ہوگا۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں