آزاد کشمیر، بریسٹ فیڈنگ کے لیے آگاہی مہم شروع کی جائے گی، عالمی ادارہ صحت کے زیر اہتمام بریسٹ فیڈنگ کے حوالے سے سیمینار

مظفرآباد (پی آئی ڈی) عالمی ادارہ صحت کے زیر اہتمام جمعرات کے روزبریسٹ فیڈنگ کے حوالے سے سیمنار کا انعقاد کیا گیا۔ سیمنار میں پارلیمانی سیکرٹری برائے سماجی بہبودو ترقی نسواں پروفیسر تقدیس گیلانی، WFPکی نمائندہ Debra Wilson، ندیم بیگ، ڈاکٹر فاروق اعوان،ڈاکٹر بشریٰ شمس، ڈاکٹر محمود کیانی، شفق ندیم،حسنین گیلانی، محکمہ صحت کے آفیسران، صحافیوں اور دیگر مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری برائے سماجی بہبود و ترقی نسواں پروفیسر تقدیس گیلانی نے سیمنار کے خطاب کرتے ہوئے کہا بیرون ممالک میں کام کرنے والی خواتین کو بچے کی پیدائش کے بعد ایک سال کے عرصہ تک بریسٹ فیڈنگ کے لیے بریک ٹائم دیا جاتا ہے تاکہ وہ اپنے بچے کو دودھ پلا سکیں۔ بیرونی ممالک کام کرنے والی خواتین کو ہر طرح کا سپورٹ فراہم کرتی ہے۔ہمارے ہاں کام کرنے والی خواتین کو یہ سہولت فراہم نہیں ہے جس وجہ سے بریسٹ فیڈنگ کے بجائے بچے کو کھلا دودھ پلانے کو ترجیح دیتی ہیں۔ اسلام نے بھی بچے کے لیے ماں کے دودھ کو ترجیح دی ہے۔ پہلے زمانوں میں اگر ماں کا دود ھ میسر نہیں ہوتا تھا تو بچے کو دائی کا دودھ پلایا جاتا تھا کیونکہ بچے کے لیے گائے، بھینس یا بکری کا دودھ ماں کے دودھ جیسا فائدہ نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ حکومت اس حوالے سے قانون سازی کرے گی اور گاوں میں رہنے والی خواتین کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے انہیں خوراک کے پیکجز اورسہولیات دیں گے تاکہ وہ بچوں کو اپنا دودھ پلا سکیں۔ ہماری کوشش ہے کہ خواتین کو ہر معاملے میں سپورٹ کیا جائے اور ہم اس حوالے سے قانون سازی بھی کریں گے اور آزادکشمیر بھر میں بھرپور آگاہی مہم بھی شروع کی جائے گی۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں