مظفرآباد (آئی اے اعوان) آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ اور جبری بندش کے خلاف شہری احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔ چھتر چوک، گوجرہ شوکت لائن، امبور اور چہلہ بانڈی میں مظاہرین نے سڑکیں بند کر کے احتجاج ریکارڈ کروایا۔ چھتر چوک میں مظاہریں نے مظفرآباد راولپنڈی اسلام آباد ایبٹ آباد اور نیلم سمیت آزاد کشمیر کے مختلف اضلاع میں جانے والی ٹریفک بند کردی اندرون شہر بھی ٹریفک کا نظام معطل ہو کر رہ گیا۔ مظاہرین نے چہلہ بانڈی کے مقام پر نیلم شاہرہ بند کردی۔
مظاہرین نے لوڈشیڈنگ ختم نہ ہونے کی صورت میں واپڈا کے گرڈ اسٹیشن کا گھیراو کرنے کی دھمکی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ کل ہی آزاد کشمیر کے چیف سیکرٹری نے بجلی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور جبری بندش ختم کرنے کی یقین دھانی کرائی تھی اور آج دن بھر بجلی کی لوڈشیڈنگ جاری رہی۔
آزاد کشمیر کے شہر اقتدار مظفرآباد میں بجلی کی طویل ترین لوڈشیڈنگ اور جبری بندش کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے چھتر دومیل, امبور، گوجرہ، شوکت لائن اور چہلہ بانڈی میں شہریوں نے شدید احتجاج کیا مظاہرین نے اندرون شہر , دیگر اضلاع اور راولپنڈی اسلام آباد جانےوالی شاہراہیں بند کرکے ٹریفک کا نظام معطل کر دیا۔
اس دوران گاڑیوں گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی گئیں شہریوں کے ساتھ ساتھ سیاحوں کو بھی کئی گھنٹے سخت گرمی میں سڑکوں کی بحالی کا انتظار کرنا پڑا مظاہرین کا کہناتھا کہ آزاد کشمیر کے دریاوں کا رخ موڑ کر پن بجلی کے بڑے منصوبوں سے بجلی چار ہراز میگاواٹ واٹ سے زائد بجلی پیدا کی جارہی ہے لیکن آزاد کشمیر کی کل ساڑھے سو میگاواٹ بجلی کی ضرورت کو پورا کرنے کی بجائے شہریوں کو طویل لوڈشیڈنگ کے غذاب میں مبتلا کیا گیا یے۔ مظاہرین نے مظفرآباد میں لوڈشیڈنگ ختم نہ کرنے کی صورت میں واپڈا کے گرڈ اسٹیشن کا گھیراو کرنے کی دھمکی بعد ازاں اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کے بعد مظاہرین پر امن منتشر ہوگئے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں