آزادکشمیر بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹر آج سے ہیلتھ سروسز کا بائیکاٹ اور ہڑتال کریں گے،بجٹ میں ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا گیا

مظفرآباد (پی این آئی) آزادکشمیر بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹرز آج سے ہیلتھ سروسز کا بائیکاٹ اور ہڑتال کریں گے صرف ایمرجنسی سروس بحال رہے گی ٍ اب حکومت سے مذاکرات نہیں کریں گے ڈاکٹرز جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے صدر ڈاکٹر واجد علی خان نے بڑا اعلان کر دیا۔

ڈاکٹرز جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے صدر ڈاکٹر واجد علی خان نے مرکزی ایوان صحافت مظفرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ڈاکٹرز کے ساتھ کیئے گئے معاہدے اور وعدوں سے مکر گئی ہے بجٹ میں ڈاکٹرز کے ساتھ کیئے گئے معاہدے کی ایک شق پر بھی عمل درآمد نہیں کیا گیا جس کے خلاف آزادکشمیر بھر میں ڈاکٹر تنظیموں نے آج 27 جون سے سروسز بند کرنے اور دوبارہ ہڑتال شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ڈاکٹرز جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے صدر نے واضح کیا کہ آزادکشمیر بھر کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی کے علاوہ کوئی سروس فراہم نہیں کی جائے گی انکا کہناتھا کہ آزاد کشمیر
حکومت نے صحت کے شعبہ کیلئے جو بجٹ رکھا اسے مسترد کرتے ہیں آزادکشمیر کے وزیر صحت اور ڈائریکٹر جنرل نے چند ماہ قبل ہڑتال ختم کروانے کیلئے ہمارے مطالبات پر بجٹ میں تمام مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کروائی اور تحریری معاہدہ کیا لیکن بجٹ پیش ہونے پر معلوم ہوا کہ ہمارے ساتھ دھوکہ ہو چکا ہےآزادکشمیر بھر میں حکومتی روئیے کیخلاف احتجاجی کیمپ لگائے جائیں گے ان کا کہنا تھا کہ  دس نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پر عملدرآمد کیا جائے پاکستان کے ڈاکٹروں کے مساوی آزادکشمیر کے ڈاکٹروں کو تنخواہیں اور مراعات دی جائیں،ہسپتالوں میں مریضوں کے علاج کیلئے سہولیات فراہم کی جائیں پانچ سالوں سے ایڈہاک سروسز دینے والے ڈاکٹروں کو فوری مستقل کیا جائے آزادکشمیر کے ہسپتالوں میں عملے کی حفاظت کیلئے قانون سازی کی جائے ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ حکمران اپنی تنخواہوں اور مراعات میں اضافہ کرنے اور دس دس کروڑ روپے کی گاڑیاں خریدتے ہیں لیکن غریب عوام کو صحت کی بینادی سہولیات فراہم نہیں کرتے ۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں