آزاد کشمیر تحریک انصاف نے مقبوضہ کشمیر میں حلقہ بندیوں کو ایک اور بڑی سازش قرار دے دیا

مظفرآباد (پی این آئی) آزاد حکومت اور حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کی قیادت نے مقبوضہ مقبوضہ کشمیر میں ڈی لمیٹشن کو کشمیریوں کے خلاف بھارت کی ایک اور بڑی سازش قرار دیکر مسترد کردیا ہے مظفرآباد کے مرکزی ایوان صحافت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف آزادکشمیر کے سابق سیکرٹری جنرل اور وزیر حکومت عبدالماجد خان نے واضح کیا کہ کشمیری نہ تو پانچ اگست 2019 کے بھارتی اقدامات کو تسلیم کرتے ہیں اور نہ اس نئی حلقہ بندیوں کو ۔ مقبوضہ کشمیر کی گئی حلقہ بندیوں میں ان کی اپنی دوہزار گیارہ کی مردم شماری کی سفارشات کو بھی نظر انداز کیا گیا ہے تحریک انصاف کا روز اول سے یہ موقف ہےکہ نریندرہ مودی کی فاشسٹ حکومت ہے جس کے اقدامات کے خلاف پوری دنیا میں مہم چلانے کی ضرورت ہے۔وزیر حکومت عبدالماجد خان نے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان اس مسلہ پر قومی اسمبلی میں قرار داد لائے ,

پاکستان دوست ممالک سے رابطہ کرے اور بھارت کے جانب سے مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کو روکے ۔انہوں نے کہا کہ سری نگر اور مظفرآباد میں یو این ملٹری ابزرور گروپ کی موجودگی ریاست جمون کشمیر کے متنازعہ ہونے کا واضع ثبوت ہے ایک متنازعہ علاقے میں بھارت سرکار کیسے ڈی لمٹیشن کر سکتی ہے نہ تو متنازعہ علاقے کو انڈین یونین کا حصہ بنایا جا سکتا ہے اور نہ اس کی ڈی لمیٹشن کرنے کا کوئی اخلاق اور قانونی جواز ہے عبدالماجد خان نے کہا کہ ہم بھارت کی نام نہاد جمہوریت کو فاشسٹ حکومت سمجھتے ہیں پاکستان میں کسی کی بھی حکومت ہو مسلہ کشمیر کے حوالے سے وہ بھارت کے خلاف کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے عبدالماجد خان نے کہا کہ حکومت پاکستان دنیا بھر میں اپنے سفارت خانوں کی زریعہ اس مسلہ کوئی سامنے لائے ہندواکثریتی علاقوں میں سیٹوں کا اضافہ کرنا اور آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوشش اور گھناؤنی سازش ہے جسے کسی صورت میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں