سائیں سہیلی سرکار کے عرس کی تقریبات کا آغاز، عالم اسلام کی سربلندی، تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کے لیے دعائیں

مظفرآباد (پی آئی ڈی) سائیں سخی سہیلی سرکارؒ کے 122ویں سالانہ عرس کا آغازہوگیا۔ وزیراعظم آزادکشمیر کے معاون خصوصی برائے اوقاف و مذہبی امورحافظ حامد رضا نے عرس کے آغاز پرعالم اسلام کی سربلندی، تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی،شہدائے تحریک آزادی کشمیر، شہدائے افواج پاکستان، پاکستان کی سلامتی و استحکام فلسطین کی آزادی اور تحریک انصاف کی حکومت کی کامیابی کیلئے رقعت آمیز دعا کروائی۔اس موقع پر قرآن خوانی کروائی گئی، ہدیہ نعت اور درود سلام کا ورد کیا گیا۔

وزیر منصوبہ بندی و ترقیات چوہدری محمد رشیداورمعاون خصوصی برائے اوقاف و مذہبی امور حافظ حامد رضا، سیکرٹری اوقاف محمد ادریس عباسی، ڈی جی اوقاف سردار طارق محمود، کمشنر مظفرآباد مسعود الرحمان، چیئرمین علماء و مشائخ کونسل مولانا امتیاز احمد صدیقی، ڈی آئی جی پولیس طاہر محمود قریشی ودیگر نے سائیں سخی سہیلی سرکار ؒ کے مزار کو عرق گلاب سے غسل دیا جس کے بعد عرس مبارک کا محکمہ اوقاف و امور دینیہ کے زیر اہتمام باقاعدہ آغازہو گیا۔ چوہدری محمد رشیداورحافظ حامد رضا نے مزار شریف پر چادریں بھی چڑھائیں۔ اس موقع پر محکمہ اوقاف، محکمہ اطلاعات و دیگر محکمہ جات کے آفیسران،میڈیااور پاکستان و آزادکشمیر بھر سے آئے ہوئے زائرین کی کثیر تعداد موجود تھی۔ حضر ت سائیں سخی سہیلی سرکار کے مزار پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے اوقاف و مذہبی امور حافظ حامد رضا نے کہاکہ حضرت سائیں سخی سرکار ؒ کا وجود پورے کشمیر کے لیے باعث برکت اور رحمت ہے۔ یہاں اسلام کی جو شمع روشن ہے وہ اولیاء کرام کی تبلیغ کا نتیجہ ہے۔

عرس کے آغاز پر معاون خصوصی برائے اوقاف و مذہبی امور حافظ حامد رضا نے مزار کا معائنہ کیا اورزائرین کوتمام تر سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ زائرین کی حسن اخلاق اور جذبے سے خدمت کی جائے اور لنگر کی فراہمی کے ساتھ ساتھ احاطہ دربار کی صفائی کا خاص خیال رکھا جائے۔قبل ازیں دربار سائیں سہیلی سرکار ؒ کے عرس پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آزادکشمیر کے وزیربلدیات خواجہ فاروق احمد نے کہا ہے کہ برصغیر پاک و ہند میں اسلام اولیاء کرام ؒ کے طفیل پھیلا۔ ہر مسلمان کا فرض ہے کہ اسلام کی تعلیمات کو آگے لیکر چلے۔ سائیں سخی سہیلی سرکارؒ کے عرس کی تقریب کو تاریخی مقام حاصل ہے۔ آج122سال گزرنے کے بعد بھی ان کے مزار سے لوگ فیض پارہے ہیں۔۔۔۔۔

close