اسلام آباد (پی آئی ڈی آزاد کشمیر) صدرآزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ یورپی یونین کشمیر پر اپنا نمائندہ مقرر کرے کیونکہ پہلے بھی یورپی یونین اور یورپی پارلیمنٹ نے کشمیر پر اپنی دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے قراردادیں پاس کیں اور مقبوضہ کشمیر میں گمنام قبروں کی دریافت پر ایما نکلسن رپورٹ اور دیگر قراردادیں پاس کی تھیں۔ لہذا اب وقت ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل اور مقبوضہ کشمیر میں جاری پامالی کو رکوانے کیلئے بھی یورپی یونین اپنا کردار ادا کرے۔
آج سے 74سال پہلے 05جنوری1949کو اقوام متحدہ نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کو تسلیم کرتے ہوئے قرارداد پاس کی اوراقوام متحدہ کی جانب سے گاہے بگاہے اس امر کا بھی اظہار کیا گیا کہ کشمیر پر یہ قراردادیں اب بھی موثر ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں ایوان صدر کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں پاکستان میں تعینات یورپی یونین کی سفیر اینڈرولہ کامینارہ (Androlla Kaminara)سے تفصیلی ملاقات میں کیا۔ صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے بعدیورپی یونین ہی ایسا ادارہ ہے جو مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کر سکتا ہے۔ کشمیریوں کو یورپی یونین اور یورپی پارلیمنٹ سے بڑی توقعات وابستہ ہیں کیونکہ مقبوضہ کشمیر 05اگست2019کے بھارتی اقدامات کے بعد ایک جیل خانہ بن چکا ہے اور کشمیری عوام پر مظالم کی انتہاء کر دی گئی ہے۔
اسی طرح بھارت نے 42لاکھ غیر ریاستی ہندوؤں کو غیر قانونی ڈومیسائل جاری کیے ہیں جس کے ذریعے بھارت مقبوضہ کشمیر کی ڈیمو گرافی تبدیل کرنے کی مذموم کوشش کر رہا ہے لہذا عالمی برادری بھارت کے ان غیر آئینی، غیر قانونی اقدامات کا نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرے اور کشمیر پر اپنا خصوصی نمائندہ مقرر کرے۔ ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں