آزاد کشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں اور حریت قیادت، کو ملا کر ایک فورم تیار کرنے کی ضرورت ہے، مسئلہ کشمیر کے لیے وزیر اعظم آزاد کشمیر کی تجویز

اسلام آباد (پی آئی ڈی آزاد کشمیر) آزاد جموں وکشمیر کے وزیراعظم سردار عبدالقیوم نیازی نے کہا ہے کہ کشمیری نظریہ پاکستان کے بانی اور محافظ ہیں۔کشمیریوں سے زیادہ پاکستان کی اہمیت کون جان سکتا ہے جنہوں نے سبز ہلالی پرچم کی محبت میں جان،مال،اولاد کی قربانی دی ہے۔بھارت جتنے مرضی ظلم ڈھا لے وہ کشمیریوں کے جذبہ آزادی اور پاکستان کے ساتھ کشمیریوں کی لازوال محبت کو کم نہیں کر سکتا۔

5جنوری وہ دن ہے جب مقبوضہ جموں وکشمیر، آزادکشمیر اور دنیا بھر میں کشمیری یوم حق خودارادیت اس امید کیساتھ مناتے ہیں کہ دنیا کشمیریوں کو ان کا حق حق رائے شماری دے گی۔ وزیراعظم عمران خان مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں کشمیریوں کو عمران خان پر مکمل اعتماد ہے۔پاکستان اور کشمیر لازم و ملزوم ہیں کشمیری رائے شماری کے ذریعے اپنے حق کا فیصلہ کریں گے اور ان کا ووٹ صرف پاکستان ہے۔بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم کو ناکام بنانے کے لئے قومی یکجہتی کی ضرورت ہے،سیاسی جماعتیں سیاست اپنی اپنی کریں مگر کشمیر قومی مسئلہ ہے اس پر ایک ہو جائیں۔۔پاک فوج اور کشمیری عوام کا تعلق ناقابل تسخیر ہے اب ملکر مقبوضہ کشمیر کے عوام کی مدد کے لیے آگے بڑھنا چاہیے، عالمی برادری کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ مسئلہ کشمیر کا حل خطے کے امن کیلئے ناگزیر ہے، اگر امت مسلمہ آج اکٹھی ہو جائے تو مسئلہ کشمیر اور فلسطین حل ہو سکتا ہے۔

وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار یوم حق خودارادیت کے موقع پر جموں کشمیر ہاؤس میں منعقدہ تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا جس کی صدرات آزاد کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کی، وفاقی وزیر فخر امام، پارلیمانی سیکرٹری امور کشمیر ثوبیہ کمال، سینیٹر زرقہ، سابق سپیکر شاہ غلام قادر، سابق ممبر قانون ساز اسمبلی عبد الرشید ترابی، حریت رہنما غلام محمد صفی، فیض نقشبندی، عبد الحمید لون و دیگر بھی تقریب میں شریک تھے۔وزیراعظم سردار عبد القیوم نیازی نے کہا کہ ایل او سی کا رہنا والا ہوں، اس لیے ایل او سی اور مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں اور بہنوں کا درد مجھ سے بہتر کوئی نہیں جان سکتا، انہوں نے کہا کہ صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری گزشتہ چالیس سال سے تحریک آزادی کشمیر کیلئے عالمی فورمز پر آواز بلند کر رہے ہیں، گزشتہ چار ماہ کے دوران بیرسٹر سلطان محمود ایک بار اقوام متحدہ کے سامنے اور ایک بار برطانیہ میں بھارت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت ہر فورم پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کر رہی ہے، میں نے پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اجلاس میں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ان کیمرہ اجلاس بلانے کی تجویز دی جسے قبول کر لیا گیا۔وزیر اعظم سردار عبدالقیوم نیازی کا کہنا تھا کہ آج دنیا بھر میں بسنے والے کشمیری اقوام متحدہ، سلامتی کونسل اور او آئی سی کو اپنے وعدے کی پاسداری یاد کروانا چاہتے ہیں جوانہوں نے مقبوضہ جموں وکشمیر کے لوگوں سے کیا تھا۔

مقبوضہ جموں وکشمیر میں مظلوم کشمیر ی عوام پر بھارتی فوج ناقابل بیان مظالم ڈھا رہی ہے۔ ہندوستان نے جو کرنا تھا کر لیا مگر میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ وہ کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو سرد نہیں کر سکا ہے۔انہوں نے کہا میں کشمیریوں کی محافظ اپنی پاک فوج کو یقین دلاتا ہوں کہ جس طرح آپ کشمیریوں کے ساتھ ہیں کشمیری بھی آپ کیساتھ کھڑے ہیں، وزیراعظم سردار عبد القیوم نیازی نے کہا کہ آزاد کشمیر میں تمام سیاسی جماعتوں اور حریت قیادت کو ملا کر ایک فورم تیار کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عالمی دنیا میں جا کر کشمیر یوں کے پیدائشی حق پر دنیا کو قائل کیا جا سکے۔ ہمارا مستقبل پاکستان کے ساتھ وابستہ ہے۔ موجودہ وقت میں اس بات کی ضرورت ہے کہ ہم اپنے آپس کے لڑائی جھگڑے بھلا کر سب کو ساتھ لیکر چلیں اور مقبوضہ کشمیر کی آزاد ی کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائیں۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں