سماہنی میں ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت کا قیام عمل میں لایا جائے گا چیف جسٹس آزاد کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان کا تحصیل بار سے خطاب

سماہنی (پی آئی ڈی) چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان کی تحصیل بار ایسوسی ایشن سماہنی کی دعوت پر سماہنی آمد۔تحصیل بار سماہنی کی طرف سے چیف جسٹس صاحبان اور ججز صاحبان کا سماہنی پہنچنے پر شاندار استقبال کیا گیا۔

چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر کے ہمراہ سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس خواجہ محمد نسیم، جج سپریم کورٹ جسٹس رضا علی خان، ایڈھاک جج سپریم کورٹ جسٹس محمد یونس طاھر،چیف جسٹس عدالت العالیہ آزاد جموں وکشمیر جسٹس صداقت حسین راجہ، سابق چیف جسٹس محمد اعظم خان،ایڈووکیٹ جنرل خواجہ محمد مقبول وار،مسعود اے شیخ ایڈووکیٹ،سابق ایڈھاک جج و صدر میرپور بار، سابق وائس چیئرمین بار کونسل و صدر ہائی کورٹ بارراجہ خالد محمود،اراکین بار کونسل،تحصیل بار سماہنی کے عہدیداران و اراکین کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔ اس موقع پرمنعقدہ تقریب سے خطاب چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے کہا کہ یہ خطہ میرے آبا و اجداد کی راہ گزر رہی ان کی یادہمیشہ مجھے یہاں کھینچ کر لاتی ہے۔

سماہنی میرا گھر ہے اور میں سماہنی اور بھمبر بار کو اپنا پیئرنٹ بار سمجھتا ہوں۔انہوں نے سماہنی بار کی جانب سے ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت کے قیام کے مطالبہ پر کہا کہ بہت جلد ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت کا قیام عمل میں لایا جائے گا اس سلسلہ میں پہلے ہی میری تحریک پر چیف جسٹس ہائی کورٹ کی جانب سے تحریک کر دی گئی تھی انشاء اللہ بہت جلدی آپ کا یہ مطالبہ پورا ہوگا۔ انھوں نے اس سلسلہ میں ایڈووکیٹ جنرل آزادجموں وکشمیر کو ہدایت کی کہ اس معاملہ میں اگر کہیں کوئی رکاوٹ ہے تو اس کو فوری دور کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کیا جائے کیوں کہ یہ لوگوں کے حقوق کا معاملہ ہے۔ انھو ں نے کہا کہ ہائی کورٹ میں بھی بہت جلد تعیناتیاں عمل میں لائی جائیں گی۔

انہوں نے سماہنی بار کی طرف سے بطور مہمان خصوصی دعوت دینے،والہانہ استقبال اور مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس عدالت العالیہ آزاد جموں وکشمیر جسٹس صداقت حسین راجہ نے کہا کہ 2 ماہ تک سماہنی میں ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت کا قیام عمل میں آ جا ئے گا اور انشاء اللہ چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر کے ہمراہ خود آکر عدالت کا افتتاح کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ میں نے بطور وکیل عدلیہ کی آزادی کی جنگ لڑی اور اب بطور چیف جسٹس بھی عدلیہ کی آزادی کے لیے میری یہ جدوجہد جاری ہے اورآئندہ بھی جاری رہے گی۔

وکلاء کا ہمیشہ سے عدلیہ کی آزادی، آئین اور قانون کی حکمرانی کے سلسلہ میں اہم کردار رہا ہے اور میری نظر میں پیشہ ورانہ فرائض کی کماحقہ ادائیگی سے ہی وکلا اس سلسلہ میں اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔ اس موقع پر صدر سماہنی بار نے اپنے خطاب میں چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر کو اس دھرتی کا سپوت قرار دیتے ھوئے انھیں زبردست خراج تحسین پیش کیااور چیف جسٹس صاحبان اور ججز صاحبان کا عدالتی مصروفیات کے باوجود سماہنی بار کا دورہ کرنے پرشکریہ ادا کیا۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں