مظفرآباد(پی آئی ڈی ) صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ احتساب ایکٹ جو میری حکومت میں بنا تھا اسے بہتر کرکے آزادکشمیر میں احتسابی عمل شروع ہو گا ہم چاہتے ہیں کہ اقتدار نچلی سطح تک منتقل ہو،اقتدار نوجوانوں، خواتین، مزدوروں، کسانوں، محنت کشوں تک جائے لیکن بلدیاتی انتخابات نہ ہونے کیوجہ سے بے شمار مشکلات آتی ہیں اب فیصلہ ہو چکا ہے کہ آزادکشمیر میں چند مہینوں میں بلدیاتی انتخابات ہونیوالے ہیں کارکن بلدیاتی انتخابات کی تیاری کریں ایک مضبوط بلدیاتی حکومت کا حامی ہوں تاکہ عام لوگوں کے مسائل جو وزیر، وزیراعظم، صدر حل نہیں کر سکتا
وہ بلدیاتی اداروں کا کام ہے ہمارے بے شمار کارکن جن کی وجہ سے حکومت قائم ہوئی نہ میری نہ ہی قیوم نیازی کی کاوش ہے یہ ہمارے کارکنوں کی کاوش ہے جس وجہ سے ہماری حکومت آزادکشمیر میں قائم ہوئی یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ کارکنوں کو ایڈجسٹ کر سکیں۔ وزیراعظم آزادکشمیر عبدالقیوم نیازی اور وزیراعظم پاکستان عمران خان سے ملاقات میں بات ہوئی ہے کہ کارکنوں کی اکاموڈیشن کرنی ہے کچھ کارکنوں کو بلدیاتی انتخابات اور دیگر کو مختلف عہدوں پر اکاموڈیشن ہوگی کارکن پارٹی کا اثاثہ ہوتے ہیں کارکنوں کا ساتھ لے کر چلیں گے اب تین ماہ گزر چکے میں یقین دلاتا ہوں کہ میرے ہوتے ہوئے ہر کارکن کو اس کے مقام کے برابر اکاموڈیٹ کریں گے عمران خان کے ویثرن کے مطابق پانچ سال حکومت چلائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر بلدیات خواجہ فارو ق احمد کی جانب سے اپنے اعزاز میں منعقدہ ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جلسہ عام سے وزیر لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی خواجہ فاروق احمد، وزیر قانون انصاف و پارلیمانی امور سردار فہیم ربانی،وزیر مال چوہدری اخلاق احمد،ڈپٹی سپیکر چوہدری ریاض، وزیر برقیات چوہدری ارشد حسین، وزیر ہائیر ایجوکیشن ظفر ملک، مشیر حکومت چوہدری مقبول احمد، وزیر تعلیم دیوان علی خان چغتائی، وزیر تعمیرات عامہ اظہر صادق، معاون خصوصی برائے اوقاف حافظ حامد رضا، پارلیمانی سیکرٹری جاوید بٹ، اراکین اسمبلی یاسر سلطان، جاوید بٹ چوہدری ریاض، صبیحہ صدیق سمیت پارٹی رہنماوں نے خطاب کیا۔ صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ میں نے صدارت کا حلف اٹھانے کے بعد پہلے خطاب میں کہا تھا کہ مسئلہ کشمیر کو جارحانہ انداز میں بین الاقوامی فورم اٹھاوں گا
نریندر مودی کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے موقع پر ہم نے ایک بڑا مظاہرہ کرکے بھارت کی مذمت اور دنیا کی توجہ کشمیر کی جانب مبذول کروائی کشمیریوں کا پہلا منتخب لیڈر ہوں جس نے اقوام متحدہ میں کشمیریوں کی نمائندگی کی لندن،برسلز اور انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس کے سامنے احتجاجی مظاہرے کئے 26اکتوبر کو برطانوی پارلیمینٹ میں خطاب کیا تو تاریخ ہے کہ پچاس اراکین پارلیمینٹ استقبال کیلئے موجود تھے تمام اراکین نے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت اور بھارتی مظالم کی مذمت کی بیرون ملک دورہ کے دوران یورپین پارلیمینٹ کے اراکین سے ملاقاتیں کیں دو سال کورونا صورتحال کیوجہ سے بیرون ملک کشمیری متحرک نہیں تھے میرے دورہ کے بعد بیرون ملک کشمیری مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کیلئے متحرک ہوئے ہیں بھارت کے مظالم اور کشمیریوں کے حق خودرادیت کی آواز بھرپور انداز میں بلند کی ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں