بلوچ سدھنوتی (پی آئی ڈی) وزیر اطلاعات، قانون و پارلیمانی امور سردار فہیم اختر ربانی نے حکومت آزاد کشمیر کی طرف سے بلوچ بس حادثہ میں شہید ہونے والے 22 افراد کے ورثاء میں امدادی چیک تقسیم کردیے۔شہداء کے ورثاء کو فی کس 3 لاکھ روپے کے چیک دیے گیے۔اس سلسلہ میں بلوچ ریسٹ ہاوس میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
تقریب سے وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عبدالقیوم نیازی نے ٹیلیفونک خطاب کیا۔تقریب میں بس حادثہ میں شہید اور زخمی ہونے والے افراد کے ورثاء، لواحقین سمیت دیگر زعماء نے شرکت کی۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عبدالقیوم نیازی نے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت آزاد کشمیر بلوچ حادثہ میں جاں بحق ہونے والوں کے ورثاء کو تنہا نہیں چھوڑے گی،
ان کی ہر ممکن مدد کریں گے۔ جن کے پیارے اس حادثہ میں جاں بحق ہوئے ان کے دکھ میں برابر کا شریک ہوں۔ جاں بحق ہونے والوں کی کمی تو نہیں پوری کی جاسکتی تاہم ہم سے جو ممکن ہوا انکے ورثاء سے تعاون کریں گے۔ زخمیوں کے علاج معالجہ میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ اس سانحہ پر ہم انتہائی افسردہ ہیں اور مشکل کی اس گھڑی میں شہید ہونے والوں کے گھر والوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں،
پورا بلوچ آج سوگوار ہے. وزیر اطلاعات نے کہا کہ اس حادثے میں زخمی ہونے والوں کے علاج معالجہ کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی. حکومت پہلے بھی زخمیوں کے علاج معالجہ کے لیے احکامات جاری کر چکی ہے اور آئندہ بھی ان کے علاج کے لیے ہر طرح سے تعاون کر ے گی. انہوں نے کہا کہ آج یوم شہداء جموں پر قربانیاں دینے والوں کو بھی خراج عقیدت پیش کرتے ہیں. سید علی گیلانی مرحوم نے نعرہ لگایا تھا کہ ہم پاکستان ہیں پاکستان ہمارا ہے،
آج کے دن کشمیریوں کی لازوال قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اس عزم کا اظہار اعادہ کرتے ہیں کہ کشمیر کی آزادی تک جدوجہد جاری رکھیں گےاس موقع پر ہوپ ویلفیئر آرگنائزیشن نے بھی بس حادثہ میں شہید ہونے والوں کے ورثاء میں فی کس 30 ہزار اور زخمیوں کو فی کس 15 ہزار روپے کے چیک دیئے گئے۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں