کشمیر کی آزاد اور خود مختار حیثیت بحال کرکے کشمیریوں کو اپنے مستقبل کے تعین کا اختیار دیا جائے، فاروق صدیقی

پلندری (پی این آئی) کشمیر 1947 میں دنیا کے نقشے پر اس وقت ایک خود مختاریاست کے طو رپر موجود تھا جب پاکستان اور ہندوستان برطانوی سامراج سے آزادی حاصل کر رہے تھے۔ یہ بات تاریخ کا حصہ ہے کہ کشمیر ہندوستان کے ایک حصے کے طور پر برطانوی سلطنت کا حصہ نہیں تھا بلکہ اس کی اپنی الگ حیثیت تھی آج اس کی وہی آزاد اور خود مختار ریاست کی حیثیت بحال کرنا ہمارا ہدف ہے اور یہ ہمارے قائد مقبول بٹ کا خواب ہے جو ہم نے

پورا کرنا ہے۔کشمیر کا یہ خود مختار اور کشمیر گلوبل کونسل کے پلندری می منعقد ہونے والے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر گلوبل کونسل کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے صدر فاروق صدیقی نے کہا کہ ہم بھارت اور پاکستان دونوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ کشمیریوں کی 1947 کی حیثیت بحال کریں، اس کے بعد کشمیری قوم کو اختیار ہو گا کہ وہ فیصلہ کریں کہ وہ اپنا مستقبل کس ہمسایہ ملک کے ساتھ وابستہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کشمیری دنیا کی مظلوم قوم ہیں ۔ ان پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں لیکن عالمی سطح پر ان کی شنوائی نہیں ہو رہی۔ انہوں نے پاکستان سے ملحق کشمیر میں رہنے والے ساتھیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ بھارتی مظالم کے خلاف جدوجہد کرنے والے کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے حقوق کے لیے آواز بلند کرتے ہیں اور یہ ان کشمیریوں کے لیے حوصلہ افزائی کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں کشمیریوں کی طرح کئی ایسی اقوام ہیں جن کے اندر کئی زبانیں، ثقافتیں اور طرز زندگی ہیں لیکن وہ ایک آزاد ملک کے طور پر دنیا کے نقشے پر قائم ہیں۔ اس میں سب سب اچھی مثال خود بھارت اور پاکستان کی ہے۔ بھارت میں پانچ سو سے زائد زبانیں بولی جاتی اور سینکڑوں مختلف ثقافتیں ہیں۔ اسی طرح پاکستان بھی کئی زبانوں اور ثقافتوں کا امتزاج ہے۔ اسی طرح کشمیری بھی مختلف زبانوں اور ثقافتوں سے مزین ایک قوم ہیں جن کا حق ہے کہ وہ اپنے لیے ایک آزاد خطہ حاصل کریں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان کی تحریک اور جدوجہد کا مقصد ہر گز یہ نہیں ہے کہ کشمیری پاکستان کا حصہ نہ بنے بلکہ ان کا مؤقف یہ ہے کہ کشمیریوں کی آزاد حیثیت بحال کر کے ہندوستان اور پاکستان موقع فراہم کریں کہ کشمیری اس کا فیصلہ خود کر سکیں کہ وہ اپنے ہمسایوں کے ساتھ شامل ہونے کے خواہشمند ہیں یا پھر وہ ان کے ساتھ اچھی ہمسائیگی کے تعلقات کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک ایسے آزاد اور خود مختارکشمیر کی خواہش رکھتے ہیں جس کے اندر تمام کشمیریوں کو بلا تمیز رنگ و نسل و مذہب، و جنس، برابری کے حقوق حاصل ہوں۔۔۔۔۔۔

close