اسلام آباد (پی این آئی) سابق صدر ریاست و وزیر اعظم آزاد کشمیر، مسلم کانفرنس کے سپریم ہیڈ،سالار جمہوریت سردار سکند رحیات خان، سابق صدر ریاست راجہ ذوالقرنین خان، سابق وزیر اعظم سردار عتیق احمد خان نے مشترکہ پر یس کانفرنس میں کہا ہے کہ مسلم کانفرنس پٹڑی پر چڑھ چکی ہے۔ مسلم کانفرنس
کے بغیر کوئی جماعت حکومت نہیں بنا سکتی۔ مسلم لیگ ن کے ترجمانوں کا عمران خان کو سلیکٹڈ کہنا سراسر غلط اقدا م ہے۔ کیا عمران خان کو مودی نے سلیکٹ کیا۔ کیا پاک فوج کا اعتماد حاصل ہونا کوئی غلط اقدام ہے۔ ن لیگ کا فوج مخالف بیانیہ افواج پاکستان کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔ افواج پاکستان کے بغیر آزادکشمیر کے عوام اور میں خود کشی کرنے کا سوچنا شروع کر دوں۔ 90 ء کی دہائی میں ن لیگ کے قیام کے لیے 2 کروڑ روپیہ کی آفر کی گئی جس کے گواہ شیخ رشید اور مہتاب عباسی ہیں۔ ریاست میں ن لیگ کا قیام بڑی غلطی تھی لیکن غلطیوں سے انسان سیکھتا ہے۔دوبارہ مسلم کانفرنس میں شامل ہو کر اطمینان محسوس کرتا ہوں۔ گزارش ہے کہ میرا جنازہ بھی مسلم کانفرنس والے ادا کریں۔ نوجوانوں اور غازی الہی بخش کے بچوں سے گزارش کرتا ہوں کہ ریاست کی میراث مسلم کانفرنس کو مضبوط کریں۔ زرداری کی کرپشن اور لاہور گوالمنڈی والوں سے دور ہو۔ اصل منزل کی طرف کامزن ہو چکا ہوں۔ راجہ ذوالقرنین کی وجہ سے مسلم کانفرنس مضبوط ہو گئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اسلام آباد میں راجہ ذوالقرنین خان کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ پریس کانفرنس کے دوران سابق صدر راجہ ذالقرنین خان، سابق وزیر اعظم سردار عتیق احمد خان، مسلم کانفرنس کے صدر محمد شفیق جرال، سیکرٹری جنرل
محترمہ مہرالنساء، سردار صغیر چغتائی، راجہ محمد یٰسین خان، ملک محمد نواز خان، سردار عثمان علی خان، سردار واجد بن عارف و دیگر قائدین شامل تھے۔ سردار سکندر حیات خان نے کہا کہ راجہ ذوالقرنین خان کے والد مرحوم ڈوگرہ راجہ میں نمایاں کام کر چکے ہیں۔ ڈوگراہ راجہ میں راجہ ذوالقرنین کے والد ممبران اسمبلی کو سکھانے کا عمل کرتے تھے۔ راجہ ذوالقرنین کو مسلم کانفرنس میں آنے پو خوش آمدید کہتا ہوں۔انھوں نے کہا کہ مسلم کانفرنس پٹری پر چڑھ چکی ہے اس کو مزید فعال بنانے میں بھرپور کردار ادا کروں گا۔ انسان سے غلطیاں ہوتی ہیں۔ مجھ سے بھی بہت کوتایاں ہوئی ہیں جنہیں میں تسلیم کرتا ہوں۔محمد شفیق جرال، راجہ محمد یٰسین خان اور دیگر شخصیات میرے پاس آئیں تو میں نے تمام کوتایاں اور غلطیاں پیچھے چھوڑ دیں۔ اب میرا جنازہ بھی مسلم کانفرنس میں ادا ہو گا۔ مجھے عزت مسلم کانفرنس نے دی۔ میری وجہ سے اگر مسلم کانفرنس کی عزت میں اضافہ ہوتا ہے تو بہر صورت کردار ادا کروں گا۔ نوجوانوں سے گزارش کرتا ہوں کہ قائد اعظم نے بڑی قد آور شخصیات کو شکست دے کر پاکستان بنایا تھا لہذا مسلم کانفرنس کی کامیابی بھی نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہے۔ نوجوانوں کا مقابلہ بڑے تاجروں سے ہے۔ سکندر حیات نے کہا کہ ہمیں زرداری یا لاہور والی گوالمنڈی نہیں ملی ہمیں سردار قیوم جیسے قائد ملے ہیں۔ قائد اعظم کے دور اور آج کی سیاست میں بڑا
فرق ہے۔ نوجوانوں اور غازی الہی بخش کے بچوں سے درخواست کرتا ہوں کہ مسلم کانفرنس کے مضبوطی کے لیے کردار ادا کریں۔ بزرگوں کی میراث کو بچانے کے لیے آگے بڑھیں۔ نجیب نقی اپنے بزرگوں کے نقش قدم پر چلنے کی روایت کے لیے مسلم کانفرنس میں شامل ہوں۔ پنجیڑی میں طارق فاروق کے والد جلسہ میں آئے انہیں بھی دعوت دیتا ہوں کہ مسلم کانفرنس میں آئیں۔ 90 اور 2001 کے الیکشن میں حصہ لیا تھا مجاہد اول نے کہا کہ تھا کہ جماعت سے باہر نہ جانا۔ قیوم خان بہت بڑے آدمی تھے۔ عتیق خان سے اتار کے لونڈا کہنے والے ڈرتے ہیں۔ مریم نواز ایف ایس سی پاس نہیں کرسکتی ہیں۔میری گاڑی بھی میاں نواز شریف نے لے لی تھی۔ جس کی مالیت اس وقت 85 لاکھ تھی جو صدر ریاست ہونے کی وجہ سے مجھے 15 لاکھ میں ملی تھی۔ جنرل بابر کے ساتھ مراسم تھے غلطی ہوئی کہ میں نے مسلم لیگ ن بنائی۔ سیاست میں پیسہ زیادہ استعمال کیا جا رہا ہے۔ سرمایا دار زیادہ بڑھ چڑھ کر آگے آ رہے ہیں لیکن مسلم کانفرنس میں ٹہراؤپیدا ہو چکا ہے۔ سرمایا داروں کو ناکامی ہوگی۔ جس دن آزادکشمیر میں فوج نہ ہوئی تو میں خود کشی کر لوں گا۔ فوج کو کمزور کرنے والے اپنے گریبان میں دیکھیں۔ عمران خان کو سلیکٹڈ کہنے والے بتائیں کیا مودی نے سلیکٹ کیا ہے یا پاکستان فوج نے سلیکٹ کیا ہے تو ہمیں کسی چیز کا اعتراض۔ کشمیر بنے گاپاکستان کا نعرہ پھر بلند ہو
چکا ہے۔ اس موقع پر سابق صدر ریاست راجہ ذوالقرنین خان نے کہا ہے کہ دکھ تھا کہ بڑی شخصیت جدا ہو گئے تھے۔ ایک بار پھر قائد کی حیثیت سے واپس سپہ سالار بنے تو پورے آزادکشمیر کی عوام کو خوش قسمتی ہے۔ مسلم کانفرنس کی موجودگی میں مسلم لیگ و دیگر جماعتوں کا قیام مناسب نہیں راجہ ذوالقرنین نے کہا کہ صحت اجازت نہیں دیتی لیکن کوشش کروں گا کہ مسلم کانفرنس کے لیے بہتر کردار ادا کر سکوں۔ مسلم کانفرنس کے صدر مرزا محمد شفیق جرال نے خوش آمدید کہا کہ اور شکریہ ادا کیا۔ سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ راجہ ذوالقرنین کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ راجہ ذوالقرنین خان کا طویل سفر مسلم کانفرنس کے ساتھ گزارا ہے۔ نئی جان مسلم کانفرنس میں آئی۔ گاڑی سرردار سکند حیات خان کی وجہ سے پٹڑی پر چڑھ چکی ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں