مہاجرین جموں وکشمیر مقیم پاکستان 2021 کے عام انتخابات میں پہلی بارصاف اور شفاف ووٹرلسٹیں مرتب کی جارہی ہیں، مہر النساء

مظفرآباد( پی این آئی) آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کی مرکزی سیکرٹری جنرل اور سابق ڈپٹی سپیکر مہرالنساء نے کہا کہ مہاجرین جموں وکشمیر مقیم پاکستان2021 کے عام انتخابات میں پہلی بارصاف اور شفاف ووٹرلسٹیں مرتب کی جارہی ہیں۔ آزادکشمیر حکومت ان لسٹوں کودیکھ کر بوکھلاہٹ کاشکار ہوچکی ہے اور

آئے روز نیا نوٹی فکیشن الیکشن کمشنر کی طرف سے جاری کیاجاتا ہے ان میں بہت سے نکات خلاف قانون اور خلاف آئین ہیں۔بمرتب شدہ لسٹوں کو ردوبدل کرنے کے لیے اور ان میں بوگس ووٹ کے اندراج کے لیے نام نہاد کمیٹیوں کاسہارا لیاجارہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں بسنے والے مہاجرین کے پاس سٹیٹ سبجیکٹ، راشن کارڈ اور زمین کے الاٹ منٹ لیٹر موجود ہیں جن کی بناء پر موجودہ فہرستیں مرتب ہوئی ہیں۔ اب کمیٹیوں کے ذریعے بغیرکسی ثبوت کے کسی بھی شخص کو ووٹ کے اندراج کا اختیار دیاگیا ہے جو سراسر آئین اور قانون کے خلاف ہے نیز 1989 اور اس کے بعد آنے والے مہاجرین جو مقیم پاکستان ہیں کو ووٹ کے حق سے محروم کیاجارہا ہے اور انہیں کہا جا رہا ہے کہ وہ آزادکشمیر میں جا کر اپنے ووٹ کااندراج کروائیں۔ اس فیصلے پر پورے مقبوضہ کشمیر اور دنیا میں ایک خوفناک پیغام جا سکتا ہے۔ ہماراحکومت پاکستان سے مطالبہ ہے کہ وہ فی الفور ان تمام تحفظات کو دورکرتے ہوئے آزادکشمیر میں انتخابات صاف اور شفاف طریقے سے کروائیں جس سے دنیا میں مقبوضہ کشمیراو ر آزاد کشمیر کے الیکشن میں فرق نمایاں نظر آئے۔۔۔۔۔ کشمیریوں نے حق خود ارادیت کیلئے تین نسلیں قربان کیں اور اب بھی حصول آزادی کے لئے پرعزم ہیں، محمد طاہر تبسم اسلام آباد (پی این

آئی) انسپاڈ کے صدر محمد طاہر تبسم نے کہا ہے کہ ہے کشمیریوں کو اقوام متحدہ نے حق خودارادیت دیا ہے جس پر 73 سال میں عمل درآمد نہیں ہوا۔ کشمیریوں نے اس حق کے لئے تین نسلیں قربان کیں اور اب بھی حصول آزادی کے لئے پرعزم ہیں۔ یوم حق خود ارادیت کے مو قع پر ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ کشمیر یورپ کا حصہ ہوتا یا یہاں تیل نکل رہا ہوتا تو مسئلہ کشمیر کب کا حل ہو چکا ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر برصغیر کی تقسیم کا ادھورا ایجنڈا ہے اس کے پرامن حل کے بغیر خطے میں امن کا قیام ناممکن ہے۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں کشمیر یوں کو خود ارادیت کا حق دیا جانا وقت کی فوری ضرورت ہے ورنہ کسی وقت بھی حالات کنٹرول سے باہر ہو سکتے ہیں جس کا ذمہ دار بھارت اور اس کے ہمنوا ہو نگے۔ ڈاکٹر طاہر تبسم نے کہا ہے کہ تین کشمیری نوجوانوں کی جعلی مقابلے میں شہادت بے حد افسوس ناک ہے۔ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کا اس کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔ بھارتی پنجاب کےکسانوں کے حقوق سلب کرنے کی کوشش ہندو توا اور آر ایس ایس کے ایجنڈے کا حصہ ہے اگر سکھوں کے مسائل فوری حل نہ ہوئے تو خالصتان سمیت کئی آزادی کی تحریکوں کو مزید تقویت ملے گی اور بھارت کے تقسیم کا عمل شروع ہو سکتا ہے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں