میرپور (پی این آئی) آزاد جموں وکشمیر سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس غلام مصطفی مغل کی ریٹائرمنٹ کے سلسلہ میں سپریم کورٹ رجسٹری برانچ کے سٹاف کی جانب سے نہایت ہی خوبصورت اور شایان شان الوداعی تقریب منعقد کی گئی،سٹاف کی جانب سے معززسینئر جج سپریم کورٹ جسٹس غلام مصطفی مغل کو
تحائف دیئے اور ان کی رجسٹری برانچ سے رخصتی کے وقت ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اورانہیں پورے اعزاز کے ساتھ سٹاف نے رخصت کیا۔قبل ازیں سٹاف کی جانب سے پرتکلف ظہرانہ تقریب سے چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر راجہ سعید اکرم خان، سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس غلام مصطفی
مغل،ایڈیشنل رجسٹرار مظہر اقبال نے خطاب کیا۔ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض پروٹوکول افیسر تیمورممتازنے سرانجام دیئے جبکہ تلاوت کلام پاک کی سعادت ریڈر محمد یونس نے حاصل کی۔تقریب میں رجسٹرار شیخ راشد مجید،اسسٹنٹ رجسٹرارخواجہ افتخار،ریسرچ آفیسرفیضان حیدر شاہ،سٹاف آفیسر امجد محمود،انفارمیشن آفیسر محمد جاوید ملک،اسسٹنٹ لائبررین نثار اعوان،ججمنٹ رائٹرراجہ محسن،اسسٹنٹ سردار ساجد، محمدگلریز،راجہ عتیق،راجہ کلیم،جملہ سٹاف و ممبران پولیس افیسران وملازمین نے شرکت کی۔کورونا وائرس کی وباء کے باعث تقریب نہایت ہی مختصر اور ایس او پیز کے مطابق رکھی گئی تھی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر راجہ سعید اکرم خان نے کہاہے کہ ریٹائرمنٹ سروس کا حصہ ہے ساری زندگی کوئی بھی عہدوں سے وابستہ نہیں رہتا۔سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس غلام مصطفی مغل نہایت ہی شفیق،فہم وفراست اور بڑے ویژن والے جج ہیں مجھے ان کی رفاقت سے انصاف کی فراہمی اور
فیصلہ جات میں بھرپور معاونت حاصل رہی اور بڑے بھائیوں جیسا رول ادا کیا۔انہوں نے بطورجج سپریم و ہائی کورٹ اور بطور چیف جسٹس ججز اور سٹاف کے ساتھ مثالی کردارادا کیا، آزاد کشمیر عدلیہ میں انہوں نے 18 سال قانون وآئین کی بالادستی اورانصاف کی فراہمی کے لئے شاندار خدمات سرانجام دیں ہیں وہ ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ وہ اپنی آئینی مدت مکمل کرنے کے بعدریٹائرڈ ہورہے ہیں تو زندگی کے ہر طبقہ فکر کے افراد ان کے اعزاز میں تقریبات کا اہتمام کررہے ہیں یہ نہ صرف ان کی بلکہ سپریم کورٹ کے لئے بھی عزت کی بات ہے۔انہوں نے قانون کی حکمرانی آئین کی بالادستی اور انصاف کی فراہمی سمیت جوڈیشری کے
ملازمین کے مسائل حل کروائے، چیف جسٹس نے کہا کہ کوئی شخص اکیلے حرف کل نہیں ہوتا ہم سب ایک ٹیم کا حصہ ہیں۔نظام چلانے کے لئے ہر شعبہ کے سٹاف کی ضرورت ہوتی ہے جس سے ایک خوبصورت گلدستہ بنتا ہے اگر چہ اس گلدستہ میں ایک ہی پھول نمایاں ہوتا ہے تاہم خوشبوسب کی ہوتی ہے جس سے دوسرے لوگ معطر ہوتے ہیں۔ عدلیہ بالخصوص سپریم کورٹ میں پہنچنانہایت ہی عزت کا مقام ومرتبہ ہے یہ ہر کسی کے حصہ میں نہیں ہے۔سپریم کورٹ کا سٹاف نہایت قابل ہے اور مجھے کبھی کوئی شکایت نہیں ملی۔ تقریب سے سینئر جج آزاد جموں وکشمیرسپریم کورٹ جسٹس غلام مصطفی مغل نے کہا ہے کہ عدلیہ میں
طویل سفر میں متعدد مشکلات پیش آئیں لیکن اللہ تعالی کی مدد سے میں نے ہر برائی کا مقابلہ سچائی سے کیا کسی کے ساتھ کبھی کوئی بغض، کینہ اور حسدنہیں رکھا۔اصولوں پرجب بات آئی تو مضبوط عصاب سے کھڑا رہااور اپنی سروس اور جان کی بھی پروا نہیں کی۔ ریاست کے ہر سرکاری ملازم کو دوسرے لوگوں کے لئے رول ماڈل ہونا چاہیے تاہم عدلیہ کے ملازمین کوسب سے بڑھ کررول ماڈل ہونا چاہیے تاکہ باقی اداروں کے ملازمین آپ کے کردار کی پیروی کریں اور وہ بھی اپنے آپ کو سدھار سکیں۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ
کے جملہ افیسران اور ملازمین کا کردار مثالی رہا جس پر میں سب ملازمین کوخراج تحسین پیش کرتا ہوں۔عدلیہ سے وابستہ ملازمین سائلین کا خاص خیال رکھیں سائلین بہت ہی تکلیف سے آپ کے پاس آتے ہیں ان کو سہولتیں اور طریقہ کار میں آسانیاں پیدا کریں چونکہ وہ طریقہ کار سے واقف نہیں ہوتے۔انہوں نے کہا کہ ریٹائرمنٹ سروس کا حصہ ہے سروس سے چلے جانے کے بعد بھی میرا اور آپ کا تعلق قائم رہے گا۔انہوں نے کہا کہ بطور انسان اگر کسی بھی ملازم کی کوئی دل آزاری ہوئی ہوتو وہ مجھے معاف کردے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں