مظفرآباد (پی این آئی) آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس پونچھ ڈویژن کی مرکزی وائس چیئر پرسن ریحانہ خان نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر حکومت عوامی مسائل حل کرنے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے، آزاد کشمیر میں تعمیر و ترقی کے نام پر کرپشن کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں، حکومت کے آخری 6 ماہ میں آٹا مہنگا کرکے غریب
عوام کو لوٹا جارہا ہے، آزاد کشمیر میں اجتماعات پر پابندی جبکہ حکومت آزاد کشمیر کی پوری کابینہ 13 دسمبر کو لاہور میں پی ڈی ایم اے جلسہ میں سرکاری وسائل خرچ کر کے شرکت کے لئے تیار ہے، جس جلسہ کا مطلب ملک میں جمہوری نظام کو نقصان پہنچانا، پاک فوج کے خلاف مکروہ بیانیہ رکھنے والوں کے ساتھ آہ آہ، واہ واہ کرنے میں انہیں شرم آنی چاہیے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایک بیان میں کیا، انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر اور ان کی کابینہ کے تمام ممبران نے عرصہ ساڑھے چار سال سے ریاستی وسائل کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا اور اب الیکشن میں دھاندلی کے لئے انتخابی حلقوں میں فنڈز، تقرریاں و تبادلوں کاسہارا لیا جارہا ہے، آزاد کشمیر بھر کے تعمیر وترقی کے فنڈز ہڑپ کرلئے گئے ہیں، تعمیر وترقی اور گڈ گورننس، میرٹ کا واویلہ کرنے والی حکومت اب ملک دشمن بیانیہ کا ساتھ دیکر جمہوری عمل کو سبوتاز کرنے پر تلی ہوئی ہے جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں،یہ کہاں کا انصاف ہے کہ آزاد کشمیر میں حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن لگا دیا جائے اور اگر کوئی کسی مجبوری کے تحت کہیں جارہا ہو تو اس کی بات سنے بغیر اس پر ڈنڈوں سے بارش کردی جائے، ہاں ضلعی انتظامیہ اور پولیس کا کام ہوتا ہے کہ وہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی کرتے ہوئے اگر کوئی گاڑی قانون شکنی کرتی ہے
تو اسے ضبط کرلیا جائے اور اگر کوئی انسان کرتا ہے تو اسے گرفتار کرکے جرمانہ کیا جائے، یہ کہاں انصاف ہے کہ پولیس اہلکاران قانون کو گھر کی لونڈی سمجھ کر ڈنڈے برسانہ شروع کردے، کہیں یہ پولیس والے راجہ فاروق حیدر خان کے اس بیانیہ کی تائید تو نہیں کررہے کہ جو ایس اوپیز کی خلاف ورزی کرے گا اس سے سختی سے نمٹا جائے، انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن آزاد کشمیر حکومت نے ماضی کی تمام حکومتوں کے ریکارڈ توڑتے ہوئے فنڈز کا بے دریغ استعمال اور آمدہ الیکشن میں اسی فنڈز سے پری پول دھاندلی کا پلان بنا رکھا ہے جسے دوسری تمام پارٹیاں ناکام بنا دیں گی،ہم، چیف جسٹس سپریم کورٹ، چیف سیکرٹری آزادکشمیر اور چیف الیکشن کمشنرسے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور ترقیاتی فنڈز پر مانیٹرنگ کا انتظام کرتے ہوئے جعلی بوگس اسکیموں پر پابندی عائد کرتے ہوئے تعمیر وترقی کے فنڈز الیکشن میں دھاندلی کے طور پر استعمال نہ کئے جانے کے لئے پالیسی مرتب کرتے ہوئے حکومت کو پابند کیا جائے تاکہ وہ عوامی، ریاستی فنڈز کو اپنے ذاتی مفادات کے لئے استعمال نہ کرسکے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں