پاکستان کی سلامتی اور بقاء کشمیر کے ساتھ منسلک ہے، وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر کا پاکستان سوسائٹی فار انٹرنل میڈیسن کے زیر اہتمام کانفرنس سے خطاب

مظفرآباد (آئی ا ین پی)وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ پاکستانی قوم کے شکر گزار ہیں کہ جس نے کبھی کشمیر پر سودے بازی ہونے دی نہ ہونے دے گی بلکہ ہمیشہ استقامت کے ساتھ کشمیریوں کے ساتھ کھڑی رہی پاکستان کی سلامتی اور بقاء کشمیر کے ساتھ منسلک

ہے حکومت پاکستان کو ٹھوس اقدامات اٹھانے ہوں گے بصورت دیگر ہندوستان مقبوضہ کشمیر کی ڈیمو گرافی مکمل طور پر تبدیل کردے گا کشمیریوں نے اپنا فرض ادا کر دیا ہے جان مال اور عزتوں کی قربانیاں دیں اب ہماری ذمہ داری ہے لائن آف کنٹرول پر ہمارے دفاع کے لیے سندھی ،بلوچی ،پنجابی ،پٹھان سب نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا آزادکشمیر کے سپوت وطن عزیز پاکستان کی سلامتی کے لیے جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں کورونا کے دوران جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے ڈاکٹر ہمارے ہیرو ہیں سخت لاک ڈائون کے باعث کورونا کیسز کم ہوئے تحقیقی شعبہ میں ترقی سے ہی ہم دنیا کا مقابلہ کر سکتے ہیں اس کے لیے رجائیت پسندی کو ختم کرنا ہو گا وزیراعظم آزادکشمیر پاکستان سوسائٹی فار انٹرنل میڈیسن کے زیر اہتمام مظفرآباد میں منعقدہ سہ روزہ کانفرنس سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے تقریب سے پروفیسر محمد اکرم ،وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور،ڈاکٹر سروش،ڈاکٹر صوبیہ افتخار ،اور دیگر نے بھی خطاب کیا تقریب میں آزادکشمیر کے معروف معالج کیپٹن ریٹائرڈ ڈاکٹر عبدالحمید قریشی کو انسانیت کے لیے بہترین خدمات پر لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیا گیا اس موقع پر وزیر صحت ڈاکٹر محمد نجیب نقی خان ،سیکرٹری صحت آزادکشمیر ،پاکستان کے نامور ڈاکٹرزکی بڑی تعداد موجود تھی وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ ڈاکٹرز کا شعبہ انسانیت دوستی کا متقاضی ہے ڈاکٹری نوبل پیشہ ہے اور ڈاکٹر مسیحائی کے شعبہ سے منسلک ہیں اور انسانیت کی خدمت میں مصروف ہیں یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے شکر گزار ہیں کہ اس نے آزادکشمیر کے میڈیکل کالجز کا الحاق کیا انہوں نے کہا کہ وبائیں من جانب اللہ ہوتی ہیں اگر ہم نے کورونا سے متعلق بے احتیاطی کی تو پھر ہمیں اس کے نتائج بھگتا ہوں گے مظفرآباد اور پونچھ سمیت بڑے شہروں میں کیسز زیادہ ہو رہے ہیں جن پر غور کرنے کی ضرورت ہے نیشنل سکیورٹی پالیسی میں سکیورٹی آف فوڈ کو بنیادی اہمیت حاصل ہے جس کے لیے آپ کو پانی چاہیے اور پانی کے منصوبے کشمیر کے اندر ہیں ہندوستانی فوج لائن آف کنٹرول پر سویلین افراد کو جان بوجھ کر ٹارگٹ کرتی ہے تاکہ وہ اپنی فوج سے پیچھے ہٹ جائیں لیکن ایل اوسی کے عوام پاک فوج کے شانہ بشانہ دفاع وطن کا فرضہ سر انجام دیتے رہیں گے پاکستان کی فوج دوسری جانب سویلین آبادی پر فائرنگ نہیں کرتی کیونکہ دوسری جانب بھی کشمیری پاک فوج کے حامی ہیں ہندوستانی فوج نے اپنی گن پوزیشنز اسی وجہ سے مقامی آبادی میں شفٹ کی ہوئی ہیں ہندوستان جو کچھ چاہے کرلے کشمیریوں کے ضمیر کو خرید نہیں سکتا۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں