چینی پر ٹیکس چھوٹ! آئی ایم ایف ناراض

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے چینی کی درآمد پر تمام ٹیکس اور ڈیوٹیز معاف کرنے کے حکومتی فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ اس قسم کی ٹیکس چھوٹ 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کو متاثر کر سکتی ہے، جس پر حکومت نے چینی کی درآمد پر دی گئی سہولت واپس لینے پر غور شروع کر دیا ہے۔اطلاعات ہیں کہ نجی شعبے کو دی گئی ٹیکس چھوٹ بھی واپس لی جا سکتی ہے، جبکہ مکمل طور پر چینی درآمد کا فیصلہ ختم کیے جانے کا امکان بھی زیر غور ہے۔

حکومت نے حالیہ مہنگائی کے تناظر میں 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی پر تمام ڈیوٹیز معاف کی تھیں، تاہم آئی ایم ایف نے اس اقدام کو معاہدے کی کھلی خلاف ورزی قرار دے کر حکومتی وضاحت مسترد کر دی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے مؤقف اپنایا ہے کہ چینی کی درآمد “فوڈ ایمرجنسی” کے تحت کی جا رہی ہے، لیکن آئی ایم ایف اس جواز سے مطمئن نہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ کابینہ نے یہ فیصلہ وزارت خزانہ کی مشاورت کے بغیر کیا، اور ٹی سی پی پہلے ہی 3 لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کا ٹینڈر جاری کر چکا ہے، جس کی بولی جمع کرانے کی آخری تاریخ 18 جولائی مقرر ہے۔یہ صورتحال ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب چینی کی قیمت تاریخ میں پہلی بار 200 روپے فی کلو سے تجاوز کر گئی ہے، اور عوام پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close