واٹس ایپ دنیا بھر میں رابطے کے لیے سب سے زیادہ استعمال ہونے والا پلیٹ فارم بن چکا ہے، تاہم حالیہ مہینوں میں پاکستان میں اس ایپ سے متعلق ایک نیا خطرہ سامنے آیا ہے — واٹس ایپ ہیکنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات۔
ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ کسی بھی وقت آپ کا واٹس ایپ ہیک ہو سکتا ہے، جس کے بعد ہیکرز آپ کی شناخت استعمال کرتے ہوئے آپ کے دوستوں اور اہل خانہ سے دھوکے سے پیسے مانگ سکتے ہیں۔
مثال کے طور پر، ایک عام پیغام یوں ہو سکتا ہے: “میں ایئرپورٹ پر پھنس گیا ہوں، ایمرجنسی ہو گئی ہے، فوری 4 لاکھ روپے بھیجیں ورنہ مشکل میں پھنس جاؤں گا” — اور یہ پیغام آپ کے ہی کسی قریبی عزیز کے نام سے آئے گا۔
سائبر کرائم حکام کے مطابق ہیکرز عام طور پر خود کو کورئیر کمپنی کا نمائندہ یا کسی بینک کا ملازم ظاہر کرتے ہیں اور آپ کو دھوکہ دے کر واٹس ایپ کا پن کوڈ یا ویریفیکیشن میسج حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ جیسے ہی آپ یہ معلومات فراہم کرتے ہیں، آپ کا واٹس ایپ ان کے کنٹرول میں چلا جاتا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ کسی بھی صورت میں اپنا پن کوڈ یا ویریفیکیشن میسج کسی کے ساتھ شیئر نہ کریں۔ اگر آپ کا واٹس ایپ ہیک ہو جائے تو فوری طور پر شکایت درج کروائیں، کیونکہ بروقت کارروائی سے آپ کا اکاؤنٹ بحال کیا جا سکتا ہے۔
احتیاط کریں، محفوظ رہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں