ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کا کہنا ہے کہ اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش کے قریب واقع کمرے میں واش روم کی کھڑکی کھلی ہوئی تھی، جس سے ممکن ہے کہ بدبو باہر نکلتی رہی ہو۔
’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لاش گلنے سڑنے کی بو 5 سے 40 دن تک محسوس کی جا سکتی ہے، تاہم جس فلیٹ میں حمیرا رہتی تھیں، اس کے برابر والا فلیٹ کافی عرصے سے خالی تھا اور اس دوران وہاں کے ہمسائے بھی موجود نہیں تھے۔انہوں نے بتایا کہ فلیٹ کی منیجمنٹ کمیٹی، چوکیدار اور قریبی رہائشیوں کو بھی تفتیش میں شامل کیا جائے گا۔
ڈی آئی جی کے مطابق حمیرا اصغر کراچی اور لاہور کے درمیان سفر کرتی رہتی تھیں، اسی وجہ سے ممکن ہے کہ لوگوں نے ان کی غیر موجودگی کو لاہور جانے سے تعبیر کیا ہو۔ ابتدائی تفتیش کی بنیاد پر شبہ ہے کہ ان کی موت 7 اکتوبر کو ہوئی۔اسد رضا نے مزید بتایا کہ واقعے کے تین دن بعد چوکیدار نے اداکارہ کو فون کیا لیکن جواب نہیں ملا، اسی طرح ان کے ایک دوست نے بھی 7 اکتوبر کے بعد ایک بار رابطے کی کوشش کی تھی۔
واضح رہے کہ حمیرا اصغر کی لاش 8 جولائی کو اتحاد کمرشل کے ایک فلیٹ سے اس وقت ملی جب مالک مکان کرائے کی عدم ادائیگی پر عدالت پہنچا۔ عدالتی بیلف کے ہمراہ فلیٹ کا دروازہ توڑا گیا تو اندر سے ان کی لاش ملی۔ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق لاش مکمل طور پر گل چکی تھی، جس سے اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ اداکارہ کی موت کو تقریباً 8 ماہ گزر چکے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں