بارشوں کا سلسلہ جاری، ایمر جنسی نافذ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ امریکی ریاست ٹیکساس میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں، ریاست میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے جبکہ ایمرجنسی بھی نافذ کردی گئی ہے۔
امریکی ریاست ٹیکساس خوبصورت مگر اب تباہ حال پہاڑی علاقے ہِل کنٹری اور اس کے گرد و نواح میں آنے والے ہولناک سیلاب نے جو تباہی مچائی اس میں حکام نے اب تک 104 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے جبکہ متعدد افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ گوادیلوپ ندی میں آئے اس سیلاب نے 4 جولائی کی تعطیلات کو غم کے طوفان میں بدل دیا۔
کیر کاؤنٹی اس قدرتی آفت سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں سے 84 لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ ان میں 56 بالغ اور 28 بچے شامل ہیں، جن میں سے کئی کی شناخت اب تک ممکن نہ ہو سکی۔ ذرائع کے مطابق کیمپ میسٹک نامی گرلز سمر کیمپ سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں کیمپرز اور کاؤنسلرز کی بڑی تعداد ندی کے بہاؤ میں بہہ گئی۔ 27 لڑکیوں اور ایک کاؤنسلر کی موت کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ 10 سے زائد لڑکیاں اور 1 اسٹاف ممبر تاحال لاپتہ ہیں۔
ریسکیو ٹیمیں، فائر ڈیپارٹمنٹ اور نیشنل گارڈ مسلسل گوادیلوپ ندی کے کناروں پر سرچ آپریشن میں مصروف ہیں۔ امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ ندی کا پانی چند گھنٹوں میں کئی فٹ بلند ہو گیا، جس کی وجہ موسمی دباؤ اور مسلسل بارشیں ہیں۔ مزید بارشوں کی پیشگوئی نے ناصرف تلاش کے کام کو مشکل بنا دیا ہے بلکہ باقی علاقوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بھی بجا دی ہے۔ ریاستی گورنر نے متاثرہ کاؤنٹیوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے اور شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں۔
مرنے والوں میں مقامی شہری، کیمپرز، سیر و تفریح کے لیے آنے والے خاندان اور سیاح شامل ہیں۔ گوادیلوپ ندی کے اطراف ہر طرف تباہی کے مناظر ہیں، لاپتہ افراد کے اہلخانہ بے بسی سے تلاش کی خبروں کے منتظر ہیں اور امدادی کیمپوں میں آہیں اور دعائیں بیک وقت گونج رہی ہیں۔ اس ضمن میں مزید بارشوں کی صورت میں ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں