لیجنڈ کرکٹر کا بھائی گرفتار

پولیس نے 7 کروڑ روپے کے چیک باؤنس کیس میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق اوپنر وریندر سہواگ کے بھائی کو گرفتار کرلیا ہے۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق چندی گڑھ پولیس نے وریندر سہواگ کے بھائی ونود سہواگ کو 7 کروڑ روپے کا چیک باؤنس ہونے کے کیس میں گرفتار کیا، پیشی کے دوران مقامی عدالت نے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا ہے۔ونود سہواگ کو ان کی کمپنی جالتا فوڈ اینڈ بیوریج کمپنی سے جڑے کیس میں گرفتار کرلیا گیا ہے، جس کے ڈائریکٹرز میں ونود کے علاوہ وشو مٹل اور سدھیر ملہوترا بھی اس کیس میں شامل ہیں، ان کے خلاف نیگوشیابل انسٹرومنٹس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

ریاست ہماچل پردیش کے علاقے بڈی میں قائم فیکٹر شری نائینا پلاسٹک فیکٹر کے مالک کرشنا موہن نے دہلی کی جالتا فوڈ اینڈ بیوریجز کمپنی کے خلاف شکایت درج کرائی ہے کہ مذکورہ کمپنی نے ان سے چند مصنوعات خریدی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ادائیگی کے لیے کمپنی نے 7 کروڑ روپے کا چیک جاری کیا اور جب چیک مانیماجرا میں اوئینٹل بینک آف کامرس میں ڈپازٹ کروایا گیا تو اکاؤنٹ میں ناکافی رقم کی وجہ سے چیک باؤنس ہوگیا۔

کرشنا موہن نے کہا کہ جب مجھے رقم کی ادائیگی نہیں کی گئی تو پھر مقدمہ درج کرا دیا ہے، عدالت نے 2022 میں تینوں ملزمان کو مفرور قرار دیا تھا اور ستمبر 2023 میں جب عدالت میں پیش نہیں ہوئے تو عدالت نے پولیس کو حکم دیا تھا کہ ان کے خلاف مقدمہ درج کردیں۔دوسری جانب ونود سہواگ نے ضمانت کی درخواست دائر کردی ہے جو 10 مارچ کو سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ونود سہواگ چیک باؤنس کے تقریباً 174 مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں اور 138 مقدمات میں ضمانت کی درخواست دائر کردی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close