اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ ان کے علم میں نہیں کہ حکومت ریفرنس لانے کا سوچ رہی ہے یا نہیں۔
جیونیوز کے پروگرام پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ سیاست دان تو واک آؤٹ اور بائیکاٹ کرتے ہیں لیکن جج صاحبان کا واک آؤٹ یا بائیکاٹ کرنا انہوں نے کبھی نہیں دیکھا جب کہ سب کو پتا ہے وہ کون سے دو جج صاحبان ہیں جن کے خلاف ریفرنس لانے کی بات کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا ججز کے خلاف ریفرنس بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں، ججز میں تقسیم میں کوئی نئی بات اور کوئی اچھی بات بھی نہیں ہے۔
عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ عدالتیں، صوبے اور انتظامیہ کام کررہی ہے، ملک کے اشاریے بہتر ہو رہے ہیں، سیاسی عدم استحکام نے کیا بگاڑ لیا؟، پی ٹی آئی اپوزیشن سے بات چیت کررہی ہے، اچھی بات ہے، پی ٹی آئی جہاں کمفرٹیبل ہے وہاں ضرور بات کرے، پی ٹی آئی بات چیت سے پہلے بتا دے کہ سول نافرمانی پر قائم ہے یا نہیں، کیا آج بھی 9 مئی اور 26 نومبر جیسا احتجاج کرنا چاہتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ وزیر اعظم ہاؤس کے ظہرانے میں موجود تھے، وہاں پر آرمی چیف سے بانی پی ٹی آئی کی جانب سے خطوط بھیجنے کا سوال ہوا تھا ، آرمی چیف کا کہنا تھا کہ انہیں کوئی خط نہیں ملا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں