شاہ محمود قریشی کا اہم بیان سامنے آگیا

اسلام آباد(پی این آئی) پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ملک میں اصلاحات کے لیے قومی اتفاق رائے کی ضرورت ہے کوئی انفرادی شخص چیلنجز سے نمٹنے کے صلاحیت نہیں رکھتا ، موجودہ قیادت ٹھنڈے دل اور دماغ سے ملک کا سوچے نفرت مٹانے اور خلیج کم کرنے کی ضرورت ہے ۔

شاہ محمود قریشی کی اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ درگزر کرنے کی ضرورت ہے ہمیں آگے بڑھنا ہو گا ، پہلے لوگوں نے اس ملک کو ٹوٹتے دیکھا اب ملک ڈوب رہا ہے ، اس وقت قومی ایجنڈے کی ضرورت ہے ایک بڑا قومی معاہدہ ہونا چاہیے،جس کے ذریعے تمام جماعتیں ایک آزادانہ اور خود مختار الیکشن کمیشن پر اتفاق کریں ، وہ الیکشن کمیشن جس میں آزادانہ اور خود مختار الیکشن کروانے کی صلاحیت بھی ہو۔

آزاد اور خود مختار الیکشن کمیشن سے کسی کو نقصان نہیں ہو سکتا اج اگر کوئی الیکشن ہارتا ہے تو آئندہ وہ جیت بھی سکتا ہے ، خود مختار عدلیہ اور خود مختار میڈیا سے کسی کو کوئی نقصان نہیں ہوگا ،اس وقت کیڑے تو ہزاروں نکالے جا سکتے ہیں مگر یہ وقت ہے کہ ہمیں مثبت چیزوں کی جانب دیکھنا ہوگا ۔

ذوالفقار علی بھٹو کو 73 کا آئین بنانے پر یاد رکھا جاتا ہے تو اسی طرح آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو کو آئین کا حلیہ بگاڑنے کے طور پر یاد رکھا جائے گا ، نون لیگ اور پیپلز پارٹی نے مل کر جتنا جمہوریت کو نقصان پہنچایا سویلین دور میں اتنا نقصان کبھی کسی نے نہیں پہنچایا ،ان کو سمجھ نہیں آرہی کہ ان کے اقدامات سے کیسے جمہوریت کا نقصان ہو رہا ہے ۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عمران خان حلفن کہہ دیں کہ میرا نو مئی پر ان سے کوئی تبادلہ خیال ہوا ہو تو میں سزا کے لیے تیار ہوں ، میں نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ باہر نکلیں اور اظہار یکجہتی کریں مگر قانون کو ہاتھ میں مت لیں ،میں نے دو سال سے بے گناہ قید کاٹی ہے ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close