پی ٹی آئی نےبڑا مطالبہ کر دیا

پی ٹی آئی نے ن لیگ حکومت پر ایک بار پھر زور دیاہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے پیچھے چھپنے کے بجائے نئے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا عمل فوری شروع کرے۔

پی ٹی آئی نے دوسری بار نئے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا عمل شروع کرنے کی یاددہانی کرائی ہے، ادھر حکومت نے اس اہم آئینی عہدے پر تقرری کیلیے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈروں کے خطوط پر مکمل خاموشی اختیار کی ہوئی ہے جن میں وزیراعظم پر نئے چیف اور دو ارکان کی تقرری کا عمل شروع کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم نے سکندر سلطان راجہ کو ملک کی انتخابی تاریخ کی متنازعہ ترین شخصیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ 8 فروری کے عام انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کا دھبہ ان پرہمیشہ دھبہ رہے گا، ان کے عہدہ کی معیاد 26 جنوری کو ختم ہوچکی، وہ 26 ویں آئینی ترمیم کے تحت نئے چیف کی تقرری تک فرائض کی ادائیگی جاری رکھ سکتے ہیں، حکومت الیکشن کمیشن کو مزید نقصان پہنچانے سے گریز کرے۔

انھوں نے کہا کہ حکومت اپنے مفادات کے تحفظ کیلیے تمام ریاستی اداروں کو نقصان پہچانے پر تلی ہوئی ہے، اس اہم آئینی ادارے کی گرتی ساکھ کی بحالی کیلیے ایک غیر جانبداراور بے داغ شخص کی فوری بطور چیف الیکشن کمشنر تقرری یقینی بنائی جائے۔ انھوں نے کہا کہ عوام چوری شدہ مینڈیٹ کی واپسی اور اس فراڈ کے ذمہ داران، سہولت کاروں اور مستفید ہونیوالوں کی جوابدہی کے تک چین نے نہیں بیٹھیں گے۔ عمر ایوب سپیکر قومی اسمبلی اور شبلی فراز چیئرمین سینیٹ کو نئے چیف الیکشن کمشنر کی فوری تقرری کیلیے خطوط لکھ چکے ہیں جن کا جواب نہیں ملا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close