اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی حکومت نے پیکا ایکٹ میں ترمیم کرنے کا عندیہ دے دیاہے۔
مرکزی رہنماء ن لیگ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ آئین میں اگر 26ترامیم ہوسکتی ہیں تو پیکا ایکٹ بھی کوئی آسمانی صحیفہ نہیں، وزیراعظم سے بات کی ہے پیکا کودرست کرنے کی کوشش کریں گے۔انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام جرگہ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ پیکا ایکٹ وزارت داخلہ کے حصے میں کیسے آیا، مجھے لگ رہا تھا کہ یہ وزارت انفارمیشن کا معاملہ ہوگا، میں چونکہ اس پراسس سے باہر تھا کہ یہ کیسے اور کب قانون بنا، جس اسٹیج پر یہ قانون سامنے آیاتو نیشنل اسمبلی سے منظور ہوچکا تھا۔پارٹی لائن سے ہٹ کر میری بڑی دوٹوک رائے ہے کہ صحافیوں کو اعتماد میں لیا جانا چاہیے اور صحافتی تنظیموں سے بات ہونی چاہیے، ان کی ان پٹ لینی چاہیے جہاں وہ سمجھتے ہیں کہ ان کے خلاف اقدامات ہورہے ہیں، وہاں ان کے تحفظات دور ہونے چاہئیں یہ ایک جائز بات ہے۔
میں یہ بھی بتا دوں کہ میں اس قانون کے خلاف نہیں ہوں کیونکہ اس قانون کی زد میں صحافی نہیں آرہے، اگر یہ قانون صحافیوں کے خلاف استعمال ہوسکتا ہے تو وہ کوئی بھی قانون ہوسکتا ہے، مجھے بھی پکڑا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ آئین میں اگر 26ترامیم ہوسکتی ہیں تو پیکا ایکٹ بھی کوئی آسمانی صحیفہ نہیں، پیکا ترمیمی بل کی درستگی کیلئے ترمیم کرنے کو تیار ہیں، میں نے وزیراعظم سے بھی بات کی ہے اس قانون کودرست کرنے کی کوشش کریں گے۔ مزید برآں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سے مذاکرات کے بغیرحکومت کیلئے مسائل پیدانہیں ہورہے ، پی ٹی آئی کودوبارہ 26 نومبر کی آگ جاگ اٹھی ہے تواس کے نتائج بھی ذہن میں رکھ لے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں