لاہور (پی این آئی) گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اگر ساتھ نہ دیتی تو آج نہ حکومت ہوتی اور نہ ہی سسٹم چلتا، اب بھی وزیراعظم کو بلاول بھٹو زرداری کے تحفظات پرسنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیئے ورنہ کہیں ایسا نہ ہو کہ چیزیں ہاتھ سے نکل جائیں۔
اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ماننا پڑے گا کہ صوبوں کو ان کی ضروریات کے مطابق پورا پانی نہیں مل رہا، پانی کے معاملے پر سندھ کو پہلے ہی کمی کا سامنا ہے، ایسے میں دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کی کوشش کی جائے گی تو نقصان سندھ کا ہوگا، صوبوں کو اعتماد میں لیے بغیر نہریں نکالنے کا عمل ناقابل قبول ہوگا، اس سلسلے میں وزیراعظم کو پیپلز پارٹی کے تحفظات پر توجہ دے کر ان کا حل نکالنا چاہیئے، ورنہ ایسا نہ ہوکہ چیزیں ہاتھ سے نکل جائیں جس سے سسٹم ، جمہوریت اور دونوں اتحادی جماعتوں کا ہی نقصان ہو، اس لیے ضروری ہے بلاول بھٹو کے تحفظات کو دور کیا جائے، جس کے لیے وفاق اور اتحادی جماعت ن لیگ کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیئے، پیپلز پارٹی کی آخری حد تک کوشش ہوگی کہ چیزیں بہتر ہوں اور سسٹم چلے۔
ایک سوال پر گورنر پنجاب نے جواب دیا کہ میری اور وزیراعلیٰ مریم نواز کی خیبرپختونخواہ کے گورنر اور وزیراعلیٰ جیسی لڑائی نہیں ہے، میری مریم نواز سے ملاقات ہونا نہ ہونا کسی لڑائی کا نتیجہ نہیں، جب چاہیں گے تو ملاقات ہو جائے گی، ہم دونوں صوبے میں گاڑی کے دو پہیے ہیں، عوام اور صوبے کے حق میں فیصلے ٹھیک نہیں ہوں گے تو وہاں تنقید کرنا میرا حق ہے، امید ہے میری تنقید کو وزیراعلیٰ پنجاب مثبت انداز سے لے کر چیزوں کو بہتر کرنے کی کوشش کریں گی، اگر خرابیاں پیدا ہوں گی تو نقصان ہم دونوں کا ہوگا، وزیراعلی پنجاب کی کارکردگی پر میری خوشی یا ناراضگی بے معنی ہے، ان کی کارکردگی اس وقت پتا چلے گی جب وہ عوام میں جائیں گی اور عوام ان کے کاموں پر فیصلہ کرے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں