عمران خان مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے خواہشمند؟

اسلام آباد (پی این آئی) سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ عمران خان نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی خواہش کا بالکل اظہار نہیں کیا، مولانا سے ملاقات کا ایک دوست نے مشورہ دیا تھا ، پی ٹی آئی سمجھتی ہے بے گناہ لوگ 9 مئی کی معافی کیوں مانگیں؟ کمیشن بنائیں جو ملوث ہوں گے ان کو اون نہیں کریں گے۔

انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی بہت بڑی جماعت ہے ، 90 ارکان سے زائد لوگ قومی اسمبلی میں موجود ہیں، پی ٹی آئی مذاکرات کیلئے کوئی بھیک نہیں مانگ رہی، ہم مذاکرات کیلئے کوئی لیٹ نہیں گئے، یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے آرٹیکل 245 لگا کر ہمارے بندوں کو شہید کیا ، ہم مظلوم ہیں ہمارے ساتھ جبر اور فسطائیت ہوئی ہے، حکومت کو ہمارے پاس ڈائیلاگ کیلئے آنا چاہیئے، حکومت کو مسائل کو حل کرنے کیلئے چیزوں کو یقینی بنانا ہوگا۔

ہم نے مذاکرات کیلئے کسی کے دروازے پر نہیں جانا۔جس دن مذاکراتی کمیٹی بنائی گئی اور سول نافرمانی تحریک کا اعلان کیا گیا اسی روز عمر ایوب کو گرفتار کرلیا گیا۔ بہترہے حکومت 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنا دے تاکہ چیزیں سامنے آجائیں۔ ہم نے ڈائیلاگ کی ونڈو کھولی ہے یہ کوئی گن پوائنٹ نہیں ہے۔ جس دن عمران خان نے کمیٹی بنائی اس دن سے حکومتی وزراء کا لہجہ تبدیل ہے، مذاق اڑا رہے ہیں۔

حکومت کیا اسٹیبلشمنٹ کی مرضی کے بیان بیٹھے گی؟ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی خواہش کا بالکل اظہار نہیں کیا، مولانا سے ملاقات کا ایک دوست نے مشورہ دیا تھا ۔ پی ٹی آئی سمجھتی ہے بے گناہ لوگ 9 مئی کی معافی کیوں مانگیں؟ کمیشن بنائیں جو ملوث ہوں گے ان کو اون نہیں کریں گے، مذاکرات کے بغیر 2 اڑھائی سال گزارے آئندہ بھی گزار لیں گے۔ سول نافرمانی کی تحریک اس حکومت سے بے زاری کا ایک طریقہ ہوسکتا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں