اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم شہبازشریف نے وفاقی کابینہ میں توسیع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، جس کے تحت کابینہ میں 10 مزید ارکان شامل کیا جائے گا۔
میڈیا کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی جانب سے رواں ماہ کابینہ میں توسیع کا اعلان کئے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر ن لیگ نوازشریف پرانے اور تجربہ کار ارکان کو کابینہ میں شامل کرنے کے خواہاں ہیں۔کابینہ میں سردار یوسف ، طارق فضل چوہدری ، بیرسٹر عقیل، حنیف عباسی، سعد وسیم ، شیخ آفتاب سمیت دو خواتین کو بھی کابینہ میں شامل کئے جانے کا امکان ہے۔ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں ایئرپورٹس کی آئوٹ سورسنگ اور ریاستی ملکیتی اداروں (ایس او ایز) کی نجکاری کے جاری عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
نائب وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق وزیر نجکاری و سرمایہ کاری عبدالعلیم خان، نیشنل کوآرڈینیٹر ایس آئی ایف سی اور متعلقہ وزارتوں کے حکام بھی اجلاس میں موجود تھے۔نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے اور ایس او ایز کی شفاف نجکاری کے لئے حکومت کی کوششوں کا خاکہ پیش کیا۔ دوسری جانب شہباز شریف حکومت ملکی تاریخ کا مہنگا ترین آئی ایم ایف قرضہ لینے والی حکومت بن گئی، وفاقی حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف اور چینی کمرشل بینکوں سے 8 فیصد تک کی شرح سود پر بیرونی قرضے لیے جانے کا انکشاف۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف ) اور عالمی کمرشل بینکوں سے حاصل کردہ قرضے کی شرائط پیش کردی گئی ہیں۔ اجلاس میں انکشاف ہوا کہ آئی ایم ایف سے تقریباً 5 فیصد شرح سود پر 7 ارب ڈالر قرض حاصل کیا گیا جس میں 3.37 فیصد ایس ڈی آر ریٹ، 1 فیصد مارجن اور 50 بیسز پوائنٹس سروس چارجز شامل ہیں جبکہ آئی ایم ایف کو قرضہ گریس پیریڈ سمیت 10 سال کی مدت میں قابل واپسی ہوگا اور آئی ایم ایف کو ششماہی بنیاد پر 12 اقساط میں یہ قرض واپس کیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں