پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی آئینی ترمیم پر ہونے والی پیشرفت سے قطعی لاعلم تھے، بانی پی ٹی آئی نے مولانا فضل الرحمان کے کردار کی تعریف کی ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نے بانی پی ٹی آئی سے مولانا کے ساتھ بات چیت کا ذکر کیا، ہماری مشاورت بانی پی ٹی آئی سے مکمل نہیں ہوسکی، بانی پی ٹی آئی نے مولانا کے ساتھ ہماری بات چیت کو مثبت انداز میں لیا، انہوں نے مولانا فضل الرحمان کی تعریف کی ہے۔انہوں نے کہا کہ جتنی بھی مشاورت ہوئی اتنا کہا کہ ہم مولانا سے مشاورت جاری رکھیں، آئینی ترمیم پر بانی پی ٹی آئی نے کہا سنجیدہ معاملہ ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے پہلی مرتبہ جیل اور جیل سیل کی حالت بتائی ہے، انہوں نے کہا ان کے پاس دو ہفتوں سے ٹی وی اور اخبار کی سہولت نہیں، بانی پی ٹی آئی کی صحت بالکل ٹھیک ہے، وہ ہائی اسپرٹ میں ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے سیل میں 5 دن بجلی نہیں تھی، ایکسرسائز نہیں کر سکے، ابھی ہماری 45 منٹ کی ملاقات ہوئی کہ پولیس نے کہا کہ ٹائم ختم ہو گیا۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے 4 لوگوں کیلئے کہا ہے کہ وہ ان سے آکر ملیں، بانی پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوبم پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر احمد بچھر کو بھی ملاقات کیلئے بلایاہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نےکہا ہےکہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز بھی ان سے آکر ملیں، انہوں نے وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کیلئے بھی کہا ہے کہ وہ ان سے آکر ملیں۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا پیغام ہے سو سال بھی جیل میں گزارنا پڑا تو گزاروں گا۔ قوم کی آزادی اور خود مختاری پر سمجھوتا نہیں کروں گا، انہوں نے اپنی بہنوں کی گرفتاری پر افسوس کا اظہار کیا اور قوم سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے بتایا کہ ایک ڈاکٹر معائنہ کے لیے آیا تھا، مطالبہ کرتے ہیں بانی پی ٹی آئی کے حقوق کا خیال رکھا جائے۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارے دو سینیٹر ان کے پاس ہیں، ہم ان کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں