ایسے پاکستانی شہری جو برطانیہ جانے کے خواہشمند ہیں یہاں وہاں جاکر کام کرنا چاہتے ہیں ان کے لیے ویزا فیس اور دیگر تفصیلات جاننا اہم ہے۔
اپنی مختلف قسم کی جاب مارکیٹ کی وجہ سے برطانیہ ایسا ملک ہے جوا پاکستانیوں کے لیے کافی کشش رکھتا ہے جبکہ وہاں ملازمتوں کے کافی مواقع موجود ہیں، پاکستانی شہری اگر ویزا اپلائی کرنے سے پہلے اچھی طرح اس کے لوازمات جان لیں تو ویزا حاصل کرنے میں آسانی ہوگی۔
برطانیہ کے ورک ویزا کے لیے اہل ہونے کے سلسلے میں درخواست دہندگان کو برطانیہ کے آجر سے ملازمت کی پیشکش حاصل کرنا ضروری ہے جو اسے اسپانسر کرنے کے لیے تیار ہو۔سال 2024 میں ورکرز ویزوں کی اقسام درج ذیل ہیں، اسکلڈ ورکر ویزا جس کی مدت 3 سال سے کم اور پاکستانی روپوں میں اس کی فیس 2 لاکھ 74 ہزار ہے۔
تین سال سے زیادہ مدت کے اسکلڈ ورکر ویزا کی فیس 540،826 روپے ہے، اوور سیز ڈومیسٹک ورکر ویزا کی فیس 2 لاکھ 42 ہزار روپے ہے جبکہ عارضی ورک ویزا کی فیس 113،500 روپے ہے۔
ورکر ویزا کے ذریعے ایشیائی باشندے برطانیہ میں 5 سال تک جاب کے لیے قسمت آزمائی کرسکتے ہیں، اس کے لیے آپ کو ہوم آفس سے منظور شدہ آجر سے نوکری کی پیشکش، کفالت کا سرٹیفکیٹ، اور کم از کم تنخواہ کی شرائط کو پورا کرنا ہوگا۔
ویزا کے لیے درکار دستاویزات میں اسپانسرشپ سرٹیفکیٹ کا نمبر، انگریزی زبان میں مہارت کا ثبوت، درست پاسپورٹ، جاب ٹائٹل اور سیلری آکوپیشن کوڈ، ذاتی بچت کا ثبوت اور بعض ملازمتوں کے لیے مجرمانہ ریکارڈ کا سرٹیفکیٹ چاہیے ہو گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں