کراچی(پی این آئی):کارساز ٹریفک حادثے میں ملزمہ کے زیر استعمال گاڑی نجی کمپنی کے نام پر ہے، تفتیش کے لیےگاڑی کے مالک کو بھی حراست میں لینےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کارساز ٹریفک حادثےکی تفتیش میں تاحال کوئی پیش رفت نہ ہوسکی جب کہ ملزمہ کی میڈیکل رپورٹ بھی تاخیرکا شکار ہے۔ تفتیشی ذرائع کے مطابق میڈیکل رپورٹ میں مزید 2 سے 3 دن لگ سکتے ہیں، ملزمہ سے موصول نمونے دو مختلف لیبارٹریز میں بھجوائے گئے ہیں، لاہور کی بھی ایک لیبارٹری میں خاتون کے نمونے بھجوانےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔تفتیشی ذرائع کا کہنا ہےکہ میڈیکل رپورٹ سے تفتیش میں پیش رفت ہوگی۔تفتیشی ذرائع کے مطابق ملزمہ کے پاس برطانوی ڈرائیونگ لائسنس ہونے کی تصدیق کی جا رہی ہے، غیر ملکی ڈرائیونگ لائسنس اور ملزمہ کی شہریت کی تفصیل کے لیے رابطہ کیا گیا ہے۔
تفتیشی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہےکہ مقدمے میں قتل خطا کی دفعہ 320 لگا کرکیس کمزور بنایا گیا تھا، مقدمے میں دفعات کو تبدیل کردیا گیا ہے اور مقدمےمیں قتل بالسبب کی دفعہ 322 شامل کردی گئی ہے۔تفتیشی ذرائع کا کہنا ہےکہ قتل بالسبب میں دیت کے ساتھ 10 سے 18سال قیدکی سزا ہوسکتی ہے، اہلخانہ 30 ہزار 360 گرام چاندی کی قیمت کے برابر دیت کی رقم لے سکتے ہیں، رواں سال چاندی کے وزن کے مطابق دیت کی رقم 68 لاکھ 50 ہزار روپے بنتی ہے، دیت کی وصولی کی صورت میں مقدمہ ختم ہوجائےگا۔
تفتیشی ذرائع کے مطابق خاتون کے زیر استعمال گاڑی نجی کمپنی کے نام پر ہے،گاڑی کے مالک کو تفتیش میں شامل کرنے کے لیے حراست میں لیا جائےگا، تفتیش کا دائرہ بڑھاتے ہوئے کمپنی کے مالکان سے رابطہ کیا جا رہا ہے، تفتیش کے لیے واقعے کی مزید سی سی ٹی وی ویڈیوز حاصل کی جا رہی ہیں۔خیال رہے کہ کراچی کے علاقے کارساز پر چند روز قبل تیز رفتار گاڑی موٹر سائیکل سواروں کو روندتی ہوئی دوسری گاڑی سے ٹکرا گئی تھی، اس حادثے میں باپ بیٹی جاں بحق ہوئے تھے جب کہ پولیس نے حادثے کی ذمہ دار خاتون کو گرفتار کرلیا تھا۔واقعے کی کئی فوٹیجز سامنے آچکی ہیں اور جناح اسپتال کی جانب سے نتاشا اقبال کی ذہنی حالت کو درست قرار دیا گیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں