اسلام آباد (پی این آئی) سابق نگران وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ آئی پی پیز معاہدوں سے بددیانت معاہدوں کی وجہ سے ہر صارف فی یونٹ 24 روپے اضافی دینے پر مجبور ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق ایک بیان میں گوہراعجاز کا کہنا تھا کہ پچھلے2 سال میں 23 ہزار 400 میگاواٹ پر مبنی آئی پی پیز کی پیداوار میں سے 50 فیصد سے بھی کم استعمال ہوا۔گوہراعجاز کا کہنا تھا کہ 5 ہزار میگاواٹ کے درآمدی کوئلے پر مبنی آئی پی پیز پاور پلانٹس نےگزشتہ 2 سال میں 25 فیصد سے بھی کم صلاحیت کا استعمال کیا، 25 فیصد کم کیپسٹی پر چلنےکے باوجود فل کیپسٹی چارجز یعنی 692 ارب روپے لے رہے ہیں، ونڈ آپریشنز 50 فیصد سے کم ہیں لیکن فی یونٹ اضافی چارجز کے ساتھ 175 ارب روپے جب کہ آر ایل این جی کو 50 فیصد کم صلاحیت پر چلنےکے باوجود 180 ارب روپے دیے جا رہے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ آئی پی پیز سے معاہدوں پر نظرثانی تک ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، بجلی کے ان نرخوں پر انڈسٹری چل سکتی ہے نہ گھریلو صارفین بل دے سکتے ہیں، بند بجلی گھروں کو 2 ہزار ارب سالانہ ادائیگی کے ذمہ دارکون ہیں قوم کو بتایا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں