لاہور ( پی این آئی) 9 مئی کے 3 مقدمات میں عمران خان کی ضمانت خارج ۔ تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے عمران خان کی گرفتاری کی درخواست سے متعلق 6 جولائی کو محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے بانی تحریک انصاف کی ضمانت منسوخ کرتے ہوئے عمران خان کی بذریعہ ویڈیو لنک حاضری کروانے کا حکم دے دیا۔اس سے قبل 6 جولائی کو انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں سابق وزیراعظم عمران خان کی عبوری ضمانتوں ہر سماعت ہوئی، جہاں عمران خان کے 9 مئی کے روز صبح عدالت جاتے ہوئے بیان کو سرکاری وکیل نے ریکارڈ کا حصہ بنا دیا، سرکاری وکیل نے اس بیان کی بنیاد پر ہی قائد پی ٹی آئی کی ضمانت مسترد کرنے کی استدعا کی، سرکاری وکیل نے انسداد دہشت گردی عدالت سے عمران خان کی گرفتاری مانگتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ عمران خان کی ضمانت مسترد کی جائے ان سے تفتیش درکار ہے۔
عمران خان کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ اگر میں آج کہہ دوں کہ ہم اگلے سال تک ضمانت نہیں لیں گے تو یہ خاموش ہوجائیں گے، یہ ضمانت 5 ماہ تک انسداد دہشت گردی عدالت زیر التواء رہی لیکن گرفتاری نہیں مانگی گئی، یہ جو گواہ پیش کر رہے ہیں ان کا اس معاملہ سے کوئی تعلق ہی نہیں بنتا ہے، اب ایک گواہ پیش کر رہے ہیں کہ چکری پر ایک سب انسپکٹر چکر لگا رہا تھا اور اس دوران اس نے سازش کا سنا۔بعد ازاں عدالت نے عمران خان کی جناح ہاؤس سمیت 3 مقدمات میں عبوری ضمانتوں کے کیس پر فیصلہ محفوظ کرلیا، سابق وزیراعظم کے وکیل اور سرکاری وکیل کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت کی جانب سے فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں