رپورٹ: مریم صدیقہ
راولپنڈی (پی این آئی) راولپنڈی ریسٹورنٹ، کیٹررز، سویٹس اینڈ بیکرز ایسوسی ایشن نے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تندور مالکان اور ریسٹورنٹس مالکان کے یکساں نرخ
مقرر کرنے کے فیصلے کو یکسر مسترد کردیا اور کہا کہ ہم نے ہر مشکل دور میں اداروں کا ساتھ دیا، لیکن مجسٹریٹ صاحبان کی جانب سے بےجا جرمانے کسی صورت قابل قبول نہیں، ضلعی انتظامیہ ہمارا مؤقف سن کر ریٹس مقرر کرے، تاجر برادری پر بنا مشاورت اضافی بوجھ ڈالنا اچھا اقدام نہیں، جس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں۔راولپنڈی ریسٹورنٹس، کیٹرز، سویٹس اینڈ بیکرز ایسوسی ایشن کے ممبران نے صدر چوہدری فاروق اور چیئرمین ممتاز احمد کی قیادت میں ڈپٹی کمشنر راولپنڈی حسن وقار چیمہ سے ملاقات کی اور اپنی سفارشات پیش کیں۔
اس موقع پر راولپنڈی ریسٹورنٹس، کیٹرز، سویٹس اینڈ بیکرز ایسوسی ایشن پاکستان کےصدر چوہدری فاروق ،چیئرمین ممتاز احمد، جنرل سیکرٹری راجہ عدنان محمود، سینئر نائب صدر چوہدری زاہد محمود، سینئر نائب صدر شیخ محمد منیر، شاکر شریف، ملک آفتاب، چوہدری ناصر، چوہدری حفیظ، شیخ عمران الہی، نائب صدر سردار اعجاز ولایت، انفارمیشن سیکرٹری طارق خان، چوہدری شرافت علی اعوان، شیخ نئیر فیروز نے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی حسن وقار چیمہ کو روٹی کے ریٹ کے ایشو پر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا اور کہا کہ اگر ریسٹورنٹس پر روٹی کا ریٹ چیک کرنا ہے تو اس کے لئے پہلے ریسٹورنٹس کو روٹی کا ریٹ دیا جائے ،جب کہ تندور کے لئے نکالے گئے روٹی کے ریٹ پر انتظامیہ ریسٹورنٹس کو جرمانے کر رہی ہے، تندور کو سستی روٹی کے لئے سوئی گیس ٹیرف 700 روپے MMBTU دیا گیا، جبکہ ریسٹورنٹس 3900 روپے فی MMBTU گیس کی قیمت ادا کرتے ہیں،ریسٹورینٹس مالکان اپنے کسٹمر کو بہترین سروسز مہیا کرتے ہیں ۔جب کہ تندور سے روٹی سڑک پر کھڑے ہو کر لینی پڑتی ہے اور گھر جا کر گاہک روٹی کھاتا ہے،حکومت اپنے اختیار کی چیزوں کی روز بروز قیمت بڑھا رہی ہے جس میں گیس کی قیمت تقریبا 400% سے 1100% تک بڑھائی گئیں، بجلی کی قیمت میں بھی روز بروز اضافہ کیا جارہا ہے، جو بل ایک لاکھ روپے کا تھا وہ اب چھ لاکھ روپے سے بھی تجاوز کر چکا ہے، جبکہ بجلی اتنی ہی استعمال کرتے ہیں جتنی پہلے کیا کرتے تھے۔ پانی کا بل 1000% فی صد بڑھایا گیا ،وزیراعلی پنجاب مریم نواز سے سب کو امیدیں وابستہ ہیں کہ وہ ہمارے مسائل حل کریں گی۔ انھیں اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ناجائز اضافوں کا خاتمہ کرنا چاہیے۔تندور کی روٹی کے ریٹ پر ریسٹورنٹس روٹی فروخت نہیں کر سکتے۔ ہمیں تمام اخراجات کے ساتھ روٹی کی کاسٹ چھوٹے ہوٹل کو 18.50 روپے اور بڑے ریسٹورنٹس کو 25 روپے سے زیادہ کی پڑتی ہے، اس کے لئے اگر چیکنگ کرنی ہے تو ہمارے ساتھ روٹی کا ریٹ پہلے طے کیا جائے۔مجسٹریٹ صاحبان کا رویہ تاجروں کے ساتھ انتہائی غیر اخلاقی ہے ۔تاجر جن مجسٹریٹ صاحبان کی شکایات بارہا مرتبہ کر چکے ہیں ان کے خلاف ایکشن لیا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں