عمران خان کیساتھ مذاکرات سے متعلق رانا ثنا اللہ کا اہم بیان آگیا

اسلام آباد ( پی این آئی) وفاقی مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ اگر ڈائیلاگ ہوا تو پھر عمران خان کی مرضی کے مطابق نہیں بلکہ غیرمشروط ہوگا، گریٹ ڈائیلاگ میں ادارے بھی شامل ہوں گے،عدالتی اسٹے کی وجہ سے9 مئی کے بے گناہ ملزمان بھی جیلوں میں ہیں، اس کا ٹرائل ہونا چاہیئے جو ملوث ان کوسزا دی جائے بے گناہ گھروں کو جائیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن ایک بڑی سیاسی جماعت ہے اس کی بڑی خدمات ہیں، مسلم لیگ ن نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا، ن لیگ نے سیاست کرنی ہے اور سیاست کررہی ہے، اگر کسی کو نظر نہیں آرہی تو بالکل نظر آنی چاہئے،حکومتی معاملات پیچیدہ ہیں کہ اتنی محنت شہبازشریف نے پوری زندگی نہیں کی ہوگی جتنی اب کررہے ہیں، اس وجہ سے پارٹی کی سیاست میں کمی رہی ہے، میاں نوازشریف پارٹی صدارت سنبھالنے جارہے ہیں، اس سے ن لیگ کی سیاست میں تیزی آئے گی۔ پارٹی کی جنرل کونسل کا اجلاس 28مئی کو متوقع ہے، کیونکہ زیادہ تر لوگ 28مئی کا دن تجویز کررہے ہیں، نوازشریف کے وزیراعظم بننے میں کوئی رکاوٹ نہیں تھی۔

ان کا خیال تھا کہ 21اکتوبر کی تقریرمیں اندازہ کیا ہوگا کہ سادہ اکثریت ملے گی تو پھر ڈلیور کریں گے۔مشکل کام کی بات نہیں ، شہبازشریف کا اتحادی حکومت کا تجربہ زیاد ہ ہے۔پیپلزپارٹی 100فیصد حکومت کے ساتھ ہے، پیپلزپارٹی کو یہ بات عیاں ہوگئی ہے کہ اگر کوئی کریڈٹ ہوا یا ڈس کریڈٹ ہوا تو حصہ ضرور ملے گا۔ پیپلزپارٹی کو کابینہ میں شامل کرنے کی درخواست کی ہے، امید ہے کہ سی ای سی پیپلزپارٹی اجازت دے دے گی۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان کسی کے ساتھ بیٹھنے اور بات کرنے کو تیار نہیں ہے، میں سمجھتا ہوں کہ مولانا فضل الرحمان بھی اگر اپوزیشن اتحاد میں شامل ہوجائیں اور اپوزیشن اتحاد حکومت کے ساتھ بیٹھ جائے تو معاملات حل ہونے پر ملک میں سیاسی معاشی استحکام آسکتا ہے۔ جب تک سیاسی جماعتیں سر جوڑ کر نہیں بیٹھیں گی مسائل حل نہیں ہوں گے۔پی ٹی آئی رکاوٹ نہیں ہے، عمران خان اکتوبر2011سے آج 2024ہے، 13سال ہوگئے، وہ اپنی مخالف جماعت کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں۔

اب بھی واضح کہہ دیا کہ سیاسی جماعتوں سے نہیں اسٹیبلشمنٹ سے بات کروں گا، ہم تو 2018میں جب دھاندلی ہوئی تب بھی مل بیٹھنے کی بات کی تھی۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لوگ سیاسی کیسز کی وجہ سے نہیں بلکہ 9مئی کی وجہ سے جیلوں میں ہیں، 9مئی سیاسی احتجاج نہیں تھا وہ ایک حملہ اور کریمنل ایکٹ ہے، پی ٹی آئی خود کہتی جو ملوث ہیں ان کو سزا دیں، 9مئی کے ملزمان کا ٹرائل ہونا چاہئے جو ملوث ہیں ان کو سزا دی جائے باقی گھروں کو جائیں، ہمارا جوڈیشل سسٹم ہے کہ کوئی بات کنارے نہیں لگتی۔ عدالت کے اسٹے کی وجہ سے9 مئی کے بے گناہ ملزمان جیلوں میں ہیں۔ اگر ڈائیلاگ ہوا تو پھر عمران خان کی مرضی کے مطابق نہیں بلکہ غیرمشروط ہوگا، گریٹ ڈائیلاگ میں ادارے بھی شامل ہوں گے، ڈائیلاگ کا ایجنڈا شفاف الیکشن، جوڈیشل سسٹم اور اداروں کے کردار پر بات ہوسکتی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں