اڈیالہ جیل میں قید عمران خان نے مذاکرات کیلئے بڑی شرط بتا دی

اسلام آباد ( پی این آئی) بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ بات چیت کیلئے ہمیشہ تیار ہوں لیکن پہلے چوری شدہ مینڈیٹ واپس کیا جائےگا، جیلوں میں قید ہمارے بےگناہ کارکنان کو رہا کیا جائے گا، بات چیت مخالفین سے ہی ہوتی ہے تو بات انہی سے ہوگی جو پی ٹی آئی کے سب سے بڑے مخالفین ہیں۔

ایکس پر پی ٹی آئی آفیشل سے جاری اعلامیہ میں بانی پی ٹی آئی کے پیغام سے متعلق بتایا گیا کہ عمران خان نے اڈیالہ جیل سے بیان میں کہا کہ میں اپنے تمام مقدمات سننے والے جج صاحبان سے گزارش کرتا ہوں کہ ان کیسز کو بلاجواز تاخیر کا شکار کرنے کی بجائے جلد سے جلد ان پر فیصلہ کیا جائے۔ دیر سے فیصلے کرنا بھی ناانصافی ہے سب کو معلوم ہے کہ چاہے القادر ٹرسٹ کیس ہو، عدت کیس یا پھر سائفر کیس ہو یہ تمام مقدمات جھوٹے، بے بنیاد اور من گھڑت ہیں۔

قاضی فائز عیسٰی نے بیان دیا کہ میرے او پر کوئی دباؤ نہیں، دباؤ اس پر آتا ہے جو غلط کام کرنے سے انکار کرتا ہے، آپ تو تحریک انصاف کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں۔ آپ نے تحریک انصاف سے بلے کا انتخابی نشان چھینا، تحریک انصاف کو لیول پلئینگ فیلڈ فراہم نہیں کی، 9 مئی واقعات کی آڑ میں ہمارے بنیادی انسانی حقوق پامال کیے گئے جس پر ہماری پٹیشن 25 مئی 2023 سے زیرِ التوا ہے جو آج تک سماعت کیلئے مقرر نہیں کی گئی، عام انتخابات میں کھلے عام ہونے والی دھاندلی کے خلاف دائرکردہ درخواستوں پر آج تک سماعت نہ ہو سکی، تحریک انصاف کی خواتین کی مخصوص نشستوں کے معاملے کو التوا کا شکار کیے رکھا۔ سپریم کورٹ کے فیصلوں سے نظریہ ضرورت ایک بار پھر سے زندہ ہو چکا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں