کراچی(پی این آئی) کراچی میں سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) پر تعویذ گنڈے کرنے کے الزام میں ایک ڈپٹی کانسٹیبل کو سزا دے دی گئی۔
ڈیلی پاکستان گلوبل کے مطابق ڈپٹی کانسٹیبل عبدالقیوم پر الزام عائد کیا گیا کہ وہ اس قبرستان گیا جہاں ایس ایس پی ثاقب ابراہیم کے رشتہ دار دفن تھے۔ ان کی قبروں کے کتبوں سے عبدالقیوم نے ایس ایس پی کی والدہ محترمہ سمیت دیگر رشتہ داروں کے نام معلوم کیے اور یہ نام لا کر ایک اور ڈپٹی کانسٹیبل غلام مرتضیٰ کو دیئے تاکہ وہ کالے جادو کے تعویذ بنوا کرعبدالقیوم کو لا کر دے۔ دوران تفتیش غلام مرتضیٰ نے اعتراف کیا کہ اس نے عبدالقیوم کے ایماء پر ایس ایس پی پر کالا جادو کرایا۔
اس پر ڈپٹی کانسٹیبل عبدالقیوم کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تاہم وہ خود پر عائد الزامات کے تسلی بخش جوابات نہ دے سکا جس پر سزا کے طور پر اس کی سروس میں سے دو سال کی کٹوتی کرکے اس کا تبادلہ اس کے آبائی شہر گھوٹکی کر دیا گیا۔دوسری طرف عبدالقیوم کی طرف سے خود پرعائد الزامات کی تردید کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ اسے ناحق سزادی گئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں